-
Sade Zarya
اگر سورۂ نور میں بیان کردہ ملنے جلنے کے آداب صرف سدّ ذرائع کے احکام ہیں، جیسا کہ غامدی صاحب فرماتے ہیں، اور ان کے نزدیک سدّ ذرائع کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ ہے، تو پھر سورۂ نور کے آغاز میں “فرضناہا” (ہم نے اسے فرض قرار دیا) کہنے کا کیا مطلب ہے؟ اگر کوئی چیز فرض ہے، تو کیا اس کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ شمار ہوگی یا بڑا گناہ؟
Sponsor Ask Ghamidi
In the last 1897 days, 8,999 registered users have posted 65,392 messages under 18,998 unique topics on Ask Ghamidi.