Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions Urgent Response Plz Sir

  • Urgent Response Plz Sir

    Posted by Muhammad hamza Yousaf on October 17, 2025 at 5:41 pm

    اسلام علیکم ، ! اُمید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔مجھے آپ سے ایک بہت ضروری سوال پوچھنا ہے، کوشش کیجیے گا کہ جب آپ فارغ ہوں تو ضرور جواب دیجیے گا۔
    سوال یہ ہے کہ کیا لڑکیوں کے لیے بھنویں (eyebrows) بنوانا جائز ہے یا نہیں؟اصل میں میرا سوال اس حوالے سے ہے کہ اگر کسی خاتون کو کسی بیوٹی پارلر میں کام مل رہا ہو، لیکن وہاں بھنویں بنانے کا کام بھی کیا جاتا ہو، تو کیا وہاں کام کرنا درست ہے یا نہیں؟
    کیونکہ صحیح بخاری کی ایک حدیث سے اکثر علماء یہ استدلال کرتے ہیں کہ یہ عمل جائز نہیں۔لیکن میں نے اس حدیث پر کچھ تحقیق کی تو اس کی چند مختلف تشریحات سامنے آئیں۔ان میں سے ایک انگریزی تحریر بھی ہے، اگر آپ پڑھ سکیں تو بہتر ہوگا۔عام رائے تو یہی ہے کہ بھنویں بنوانا جائز نہیں، لیکن اس تحریر کے مطابق حدیث کا جو سیاق و سباق ہے، اُس کا اطلاق بھنوؤں پر نہیں ہوتا۔
    اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے، خصوصاً ایسے پارلر میں کام کرنے کے حوالے سے


    اللہ تعالیٰ نے گودوانے والیوں اور گودنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے چہرے کے بال اکھاڑنے والیوں اور حسن کے لیے آگے کے دانتوں میں کشادگی کرنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے کہ یہ اللہ کی پیدا کی ہوئی صورت میں تبدیلی کرتی ہیں ۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا یہ کلام قبیلہ بنی اسد کی ایک عورت کو معلوم ہوا جو ام یعقوب کے نام سے معروف تھی وہ آئی اور کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ نے اس طرح کی عورتوں پر لعنت بھیجی ہے ؟ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا آخر کیوں نہ میں انہیں لعنت کروں جنہیں رسول اللہ ﷺ نے لعنت کی ہے اور جو کتاب اللہ کے حکم کے مطابق ملعون ہے ۔ اس عورت نے کہا کہ قرآن مجید تو میں نے بھی پڑھا ہے لیکن آپ جو کچھ کہتے ہیں میں نے تو اس میں کہیں یہ بات نہیں دیکھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تم نے بغور پڑھا ہوتا تو تمہیں ضرور مل جاتا کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی ” رسول ( ﷺ ) تمہیں جو کچھ دیں لے لیا کرو اور جس سے تمہیں روک دیں ، رک جایا کرو ۔“ اس نے کہا کہ پڑھی ہے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر آنحضرت ﷺ نے ان چیزوں سے روکا ہے ۔ اس پر اس عورت نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ آپ کی بیوی بھی ایسا کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اچھا جاؤ اور دیکھ لو ۔ وہ عورت گئی اور اس نے دیکھا لیکن اس طرح کی ان کے یہاں کوئی معیوب چیز اسے نہیں ملی ۔ پھر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر میری بیوی اسی طرح کرتی تو بھلا وہ میرے ساتھ رہ سکتی تھی ؟ ہرگز نہیں ۔

    Bukhari 4886


    I requested for urgent reply because it’s a job offer to a girl in UK so it would be better if she can decide asap. Sorry in advance sir

    Muhammad hamza Yousaf replied 2 hours, 19 minutes ago 1 Member · 0 Replies
  • 0 Replies

Sorry, there were no replies found.

You must be logged in to reply.
Login | Register