-
Sade Zarya
اگر سورۂ نور میں بیان کردہ ملنے جلنے کے آداب صرف سدّ ذرائع کے احکام ہیں، جیسا کہ غامدی صاحب فرماتے ہیں، اور ان کے نزدیک سدّ ذرائع کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ ہے، تو پھر سورۂ نور کے آغاز میں “فرضناہا” (ہم نے اسے فرض قرار دیا) کہنے کا کیا مطلب ہے؟ اگر کوئی چیز فرض ہے، تو کیا اس کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ شمار ہوگی یا بڑا گناہ؟
Sponsor Ask Ghamidi
In the last 1883 days, 8,971 registered users have posted 65,117 messages under 18,894 unique topics on Ask Ghamidi.