-
Sade Zarya
اگر سورۂ نور میں بیان کردہ ملنے جلنے کے آداب صرف سدّ ذرائع کے احکام ہیں، جیسا کہ غامدی صاحب فرماتے ہیں، اور ان کے نزدیک سدّ ذرائع کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ ہے، تو پھر سورۂ نور کے آغاز میں “فرضناہا” (ہم نے اسے فرض قرار دیا) کہنے کا کیا مطلب ہے؟ اگر کوئی چیز فرض ہے، تو کیا اس کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ شمار ہوگی یا بڑا گناہ؟
Sponsor Ask Ghamidi
In the last 1809 days, 8,622 registered users have posted 63,484 messages under 18,283 unique topics on Ask Ghamidi.