Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions Sade Zarya

  • Sade Zarya

    Posted by Momin Khan on March 12, 2025 at 11:25 am

    اگر سورۂ نور میں بیان کردہ ملنے جلنے کے آداب صرف سدّ ذرائع کے احکام ہیں، جیسا کہ غامدی صاحب فرماتے ہیں، اور ان کے نزدیک سدّ ذرائع کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ ہے، تو پھر سورۂ نور کے آغاز میں “فرضناہا” (ہم نے اسے فرض قرار دیا) کہنے کا کیا مطلب ہے؟ اگر کوئی چیز فرض ہے، تو کیا اس کی خلاف ورزی چھوٹا گناہ شمار ہوگی یا بڑا گناہ؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 2 days, 12 hours ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Sade Zarya

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 13, 2025 at 3:34 am

    سد زریعہ کے احکام بھی فرض ہیں۔ مگر حکم کی نوعیت سے طے ہوتا ہے کہ وہ کبیرہ گناہ ہے یا نہیں۔ چنانچہ زنا اور اختلاط کے آداب میں خلاف ورزی کو ایک جیسی خلاف ورزی شمار نہیں کیا جاتا۔ البتہ دونوں مذموم ہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register