Forums › Forums › Epistemology And Philosophy › کیا آخرت میں نجات صرف عقل کی بنیاد پا ہو گی؟
-
کیا آخرت میں نجات صرف عقل کی بنیاد پا ہو گی؟
Posted by Ahmad Wattoo on November 3, 2021 at 2:11 amاگر کوئی مسلمان صیح عمل تو کر رہا ہے لیکن اس کے پاس کوئی عقلی دلائل نہیں ہیں اُس عمل کے ، تب بھی اس سے آخرت میں دلائل مانگے جائے گے؟ اگر ماں باپ مسلمان بھی ہیں لیکن دین کو دلائل کی بنیاد پر نہیں سمجھا گیا تو بھی آخرت میں ناکامی ہو سکتی ہے؟
Ahmad Wattoo replied 3 years ago 3 Members · 7 Replies -
7 Replies
-
کیا آخرت میں نجات صرف عقل کی بنیاد پا ہو گی؟
-
Umer
Moderator November 3, 2021 at 2:19 amPlease refer to the following response by Ghamidi Sahab:
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 3, 2021 at 3:13 amاس پر میرا یہ آرٹیکل دیکھا جا سکتا ہے
-
Ahmad Wattoo
Member November 3, 2021 at 3:53 amعمدہ تحریر اور شکریہ لیکن سوال میرا نتیجہ کے لحاظ سے ہے،مثال لے لیجئے شراب کی ایک شخص شراب اسلیے نہیں پیتا کیوں کہ اُس کو شراب سے بو آتی ہے یا اپنے باپ کے ڈر کی وجہ سے نہیں پیتا اور دوسری طرف وہ شخص جو اِس لئے نہیں پی رہا کیوں کہ شراب دماغ کو سوچنے کے عمل سے غافل کر دیتی ہے اور خدا کو یاد کرنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔ اگر غور کریں نتیجہ دونوں کا بابر ہے، اور امتحان میں دونوں پاس ہیں۔ اب نجات دونوں کی ہو گی یا صرف اُس کی جو سوچ سمھج کر شراب نہیں پیتا؟اگر صرف سوچنے والے شخص کی نجات ہے تو دوسرا شخص کہ سکتا اصول کے مطابق تو شراب میں نے بھی نہیں پی تو مجھے بھی بابر کا اجر دیا جائے۔
-
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 3, 2021 at 4:16 amدونوں نہیں پی رہے اس لیے اس پر مواخذہ کسی سے نہیں ہوگا۔علم ہو جانے کے بعد البتہ پہلے شخص کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ شراب کی حرمت کا تصور تسلیم کرے۔
-
Ahmad Wattoo
Member November 3, 2021 at 5:33 amصیح، لیکن یہ کہنا تو درست ہو گا کہ؟ ایمان کے معاملے میں تو نتیجہ اہمیت نہیں رکھتا بلکہ اعمال کو اہمیت حاصل ہے۔سورت الرمران،النساء میں بھی اہل کتاب کے ایک گروہ کو جنت کی بشارت دی گئی ہے ہالنکہ وہ آخری نبی پر ایمان نہیں لائے جو ایمانیات کا اہم جز ہے۔وہ علیحدہ بات ہے مجھے آج تک سمھج نہیں آیا ایک پیغمبر کے موجود ہوتے ہوئے وہ کونسے دلائل ہیں جو انہیں حق کو تسلیم کرنے سے روک رہے ہیں لیکن خدا ان کو پرہیزگار تسلیم کر رہا ہے اور اس گروہ کا ذکر قرآن کے اکشر مقامات پر آیا ہے۔
-
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 5, 2021 at 2:53 amان آیات میں مثبت انداز میں بنیادی ایمانیات کا ذکر ہوا ہے۔ اس میں جرائم زہر بحث نہیں۔ جس طرح ایمان لانے کے بعد مثلا کسی کو جان بوجھ کر قتل کرنے اور حدود اللہ کی خلاف ورزی کرنے پر سزا ملے گی ایسے ہی کسی پیغمبر کو خدا کا پیغمبر جان کر اس کا انکار کرنا بھی سرکشی ہی ہے جس پر سزا ملے گی
-
Ahmad Wattoo
Member November 6, 2021 at 1:21 amشکریہ ، ایک اور وضاحت کا طالب ہوں
کیا ہم اِنہی قرآن کی آیات کو جن میں خدا نے اہل کتاب کے گروہ کو پرہیزگار کہا ہے ،کیا تکفیر کے اطلاق کے دلائل میں پیش کر سکتے ہیں یا نہیں؟ جہاں تک میں سمجھا ہوں ،رسول کی موجودگی میں خدا نے ایک گروہ کو پرہیزگار کہا اور وہیں جو منافق تھے جو رسمن ایمان بھی لے آئے تھے ان کی پکڑ کی ہے۔ان آیات کا حوالہ دے کر کیا لوگوں کو کیا اس طرف دھیان دلایا جا سکتا ہے کہ اب کسی کی تکفیر نہیں کی جا سکتی کیوں کہ یہ تو رسول کو بھی خدا نے بتایا کہ کس گروح کی اتمام حجت ابھی نہیں ہوئی اور اسلیے اب تو کوئی رسول موجود نہیں اسلیے ہمیں نہیں علم کہ کس کے اوپر دین کا ابلاغ ہو گیا اور کس پر نہیں۔
-
Sponsor Ask Ghamidi