-
Why Different Course Of Action In Case Of Nushuz For Both Husband And Wife?
السلام علیکم
میرے ذہن میں سوال یہ اٹھا ہے کہ قرآن مجید میں بیویوں کی طرف سے نشوز پہ تو شوہروں کو معاملہ سنبھالنے کے لیے ایک لمبی نصیحت کی گئی ہے کہ آیا کہ ان کا لائحہ عمل کیا ہونا چاہیے۔ دوسری طرف ہم دیکھتے ہیں کہ شوہروں کی طرف سے جب اسی جرم کا صدور ہوتا ہے تو قرآن مجید بیویوں کو بس اتنا فرماتا ہے کہ سمجھوتا کر لو۔ یہ فرق کیوں نظر آتا ہے؟ اگر مقصد گھر بچانا ہے تو بیویوں کو کیوں کوئی نصیحت نہیں کی گئی؟ کیا ان کو بھی یہ نہیں کہا جا سکتا تھا کہ پہلے وہ شوہروں کو نصیحت کریں اور پھر بستر الگ کر لیں اور اگر یہ بھی کام نہ کرے تو گھر بچانے کی ایک آخری کاوش کے طور پر دونوں طرف کے بڑوں کو صورت حال سے آگاہ کریں؟ اگر نہیں تو کیا وجہ ہے؟
Sponsor Ask Ghamidi
The discussion "Why Different Course Of Action In Case Of Nushuz For Both Husband And Wife?" is closed to new replies.