رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منکرین کا یہی استدلال تھا کہ اللہ تعالیٰ ان ہڈیوں کو کیسے جمع کرے گا جو ان کی قبروں میں بوسیدہ ہو چکی ہیں۔
پس اللہ تعالیٰ نے یہ واضح کر دیا کہ وہ انسانوں کو مٹی میں مل جانے کے بعد زندہ کرنے کی قدرت رکھتا ہے جس طرح اس نے انہیں پہلے بغیر کسی چیز سے یا محض پانی کے ایک قطرے سے پیدا کیا۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہی ہڈیاں دوبارہ تشکیل دی جائیں گی اور ان کی دوسری زندگی کی تشکیل کے لیے جمع کی جائیں گی، بلکہ قرآن مجید میں کچھ بالواسطہ حوالہ جات موجود ہیں کہ قیامت کے دن انسانوں کو ان کے جی اٹھنے کے وقت نئے جسم دیے جائیں گے۔ اور بعض احادیث سے اس کی مزید تصدیق ہوتی ہے۔
اَوَ لَمۡ یَرَ الۡاِنۡسَانُ اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ فَاِذَا ہُوَ خَصِیۡمٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۷۷﴾ وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِیَ خَلۡقَہٗ ؕ قَالَ مَنۡ یُّحۡیِ الۡعِظَامَ وَ ہِیَ رَمِیۡمٌ ﴿۷۸﴾ قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ؕ وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ ﴿ۙ۷۹﴾
(اِنھیں تعجب ہے کہ مرنے کے بعد یہ کس طرح اٹھائے جائیں گے)
؟ کیا انسان کو معلوم نہیں کہ ہم نے اُس کو پانی کی ایک بوند سے پیدا کیا، پھر وہ کھلا ہوا حریف بن کر اٹھ کھڑا ہوا؟
اُس نے ہم پر پھبتی چست کی اور اپنی پیدایش کو بھول گیا۔ کہتا ہے کہ ہڈیوں کو کون زندہ کر سکتا ہے، جب کہ وہ بوسیدہ ہو جائیں گی؟
کہہ دو، اُن کو وہی زندہ کرے گا جس نے اُنھیں پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اور اپنی ہر مخلوق کو وہ خوب جانتا ہے۔
(Quran 36:77-79)
___
Quranic Reference That Humans Will Be Given New Bodies On The Day Of Judgement:
Discussion 64301 • Reply 67867
Ahadith supporting this point:
Discussion 76170 • Reply 76279
Discussion 76170 • Reply 76280