-
Quran 3:55
Surat No 3 : سورة آل عمران – Ayat No 55
اِذۡ قَالَ اللّٰہُ یٰعِیۡسٰۤی اِنِّیۡ مُتَوَفِّیۡکَ وَ رَافِعُکَ اِلَیَّ وَ مُطَہِّرُکَ مِنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ جَاعِلُ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡکَ فَوۡقَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ ۚ ثُمَّ اِلَیَّ مَرۡجِعُکُمۡ فَاَحۡکُمُ بَیۡنَکُمۡ فِیۡمَا کُنۡتُمۡ فِیۡہِ تَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۵۵﴾
﴿وہ اللہ کی خفیہ تدبیر ہی تھی﴾ جب اس نے کہا کہ ’’اے عیسٰی ! اب میں تجھے واپس لے لوں گا * 51* اور تجھ کو اپنی طرف اٹھا لوں گا اور جنھوں نے تیرا انکار کیا ہے ان سے ﴿یعنی ان کی معیت سے اور ان کے گندے ماحول میں ان کے ساتھ رہنے سے﴾ تجھے پاک اس وقت میں ان باتوں کا فیصلہ کر دوں گا جن میں تمہارے درمیان اختلاف ہوا ہے ۔کر دوں گا اور تیری پیروی کرنے والوں کو قیامت تک ان لوگوں پر بالادست رکھوں گا جنھوں نے تیرا انکار کیا ہے ۔ * 52* پھر تم سب کو آخر کار میرے پاس آنا ہے ،
Can someone plz explain why most of scholars have translated this verse of Quran differently than Mr. Ghamidi and why do they believe that Hazrat Isa (as) will return before the day of judgment ? Even if most scholars translation is accepted, how does this prove that Hazrat Isa will return before the day of judgment ?
Sponsor Ask Ghamidi