-
Hadiths Regarding The Return Of Jesus
غامدی صاحب نے اس سلسلے کے حوالے سے روایات سے متعلق جو رویہ قائم کیا ہے، یعنی کہ محلِ نظر، اُس کا مطلب کیا ہے؟ جاوید صاحب نے نہ راویوں کے کردار پر کوئی بحث کیا اور نہ یہ بتایا کہ بخاری و مسلم نے جو روایات اس سلسلے میں لی ہیں وہ کیوں قابلِ اعتبار نہیں؟ جب آپ نے کہا کہ ان روایات کا مواد قراآن کے مطابق نہیں تو پھر ان کو رد کیوں نہیں کر رہے؟ اور یہ کہنا کہ راویوں سے خصوصا اس معاملے میں کوئی گڑ بڑ ہوئی ہے جبکہ اُن کی بقیہ روایات قرآن کے موافق ہی ہیں، کس حد تک درست ہے؟ جب اس سلسلے کے راوی حضرات پر”غلط سمجھنے” کا عذر لگایا گیا تو پھر اس کا ردِ عمل تو یہی ہونا چاہئے نا کہ یہ والے راوی قابلِ اعتبار نہیں رہے کہ انہوں نے بات سمجھنے میں غلطی کی۔
Sponsor Ask Ghamidi