-
معراج کی آیت
سُبْحَٰنَ ٱلَّذِىٓ أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِۦ لَيْلًا مِّنَ ٱلْمَسْجِدِ ٱلْحَرَامِ إِلَى ٱلْمَسْجِدِ ٱلْأَقْصَا ٱلَّذِى بَٰرَكْنَا حَوْلَهُۥ لِنُرِيَهُۥ مِنْ ءَايَٰتِنَآ ۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلْبَصِيرُ
آیت صیغہ واحد سے شروع ہوتی ہے کہ
سُبْحَٰنَ ٱلَّذِىٓ أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِۦ لَيْلًا مِّنَ ٱلْمَسْجِدِ ٱلْحَرَامِ إِلَى ٱلْمَسْجِدِ ٱلْأَقْصَا
ایک شخص (الذی) اپنے غلام کو ساتھ (بعبدہ) مسجد حرام سے دور کی ایک مسجد (الی المسجد الاقصیٰ) لے گیا
پھر ایک دم سے جمع کیا صیغہ شروع ہو جاتا ہے
بَٰرَكْنَا حَوْلَهُۥ لِنُرِيَهُۥ مِنْ ءَايَٰتِنَآ
جہاں کے ماحول یا اردگرد ہم نے ایک برکت نازل کی تاکہ اسے کچھ نشانیاں دکھائیں
پھر یک دم صیغہ دوبارہ واحد میں تبدیل ہو جاتا ہے
إِنَّهُۥ هُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلْبَصِيرُ
حقیقت میں وہی سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے
(کیا یہ واضح طور پر دو علیحدہ شخصیات کا ذکر نہیں ہے۔ ایک ہستی ساتھ لے جانے والی ہے اور دوسری آیات دکھانے والی ہے)
Sponsor Ask Ghamidi