Hopefully Al-Bayan’s translation as well as note on Quran verse 25:53 below will help:
Quran 25:53
اور (اِنھیں بتائو کہ) وہی ہے جس نے دو دریاؤں کو ملاکر چھوڑدیا۔ ایک کا پانی میٹھا ہے، پیاس بجھانے والا اور دوسرے کا کھاری ہے، نہایت کڑوا۔ اور دونوں کے درمیان اُس نے ایک پردہ حائل کر دیا اور ایک اٹل رکاوٹ کھڑی کر دی [57] ہے۔
Note 57:
توحید پر استدلال کے لیے یہ اُس عظیم قدرت وحکمت کی طرف توجہ دلائی ہے جس کا مشاہدہ ہر اُس جگہ کیا جاسکتا ہے، جہاں دو دریا ملتے ہوں یا کوئی بڑا دریا سمندر میں آ کر گر رہا ہو۔ دونوں کی موجیں آپس میں ٹکراتی ہیں، لیکن دونوں کا پانی الگ الگ رہتا ہے۔ ایک غیرمرئی دیوار گویا دونوں کے بیچ میں کھڑی ہو جاتی ہے جسے نہ کوئی دیکھ سکتا ہے اورنہ وہ موجوں کے ٹکرانے سے ٹوٹتی ہے۔ یہ واقعہ جس قانون کے تحت ہوتا ہے، اُسے سائنس کی زبان میں سطحی تناؤ (surface tension) کا قانون کہا جاتا ہے۔ سمندروں کے بیچ میں میٹھے پانی کے ذخیرے بھی اِسی قانون کے تحت اپنی مٹھاس پر قائم رہتے ہیں۔ یہ اِس بات کی صاف شہادت ہے کہ ایک ہی بالا ترقوت ہے جو دونوں پانیوں کو اِس طرح تھامے رکھتی ہے۔