Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions ابن مریم علیہ السلام کی پیدائش

  • ابن مریم علیہ السلام کی پیدائش

    Posted by Ali Bhatti on January 6, 2022 at 6:10 pm

    ادم کی پیدائش کے دو مراحل ھیں ۔ پہلا مرحلہ ھے ادم کی سپیشی کا جوش نمو سے دو حصوں میں تقسیم ھونا یعنی میل اور فی میل ۔ اسکے بعد انکے ملاپ سے نسل آدم کا پیدا ھونا ۔ ابن مریم علیہ السلام کے سلسلہ میں اللہ نے دوسرے مرحلے کا زکر کیا ھے کیونکہ وھی مرحلہ نسل انسانی کو بڑھانے کا موجب بنا جسمیں پیار و محبت ، احساس اور زمہ داری کا عظیم مقصد اپنے اندر لیے ھوئے ھے اور اللہ کے ان مقاصد کو پورا کرنے کا کہ دنیا کو کیسا ھونا چاھیئے دوسرے مرحلہ نے ھی اسکا بیڑا اٹھایا ھے ۔ کیونکہ یہودی روایات کے خلاف زکریا علیہ السلام نے پاک دامن مریم علیہ السلام کی شادی آل عمران میں ایک پاکیزا ھستی یوسف نجار سے کر دی جس کے نتیجہ میں یہودی زکریا علیہ السلام کی جان کے دشمن بن گئے ۔ زکریا علیہ السلام نے مریم علیہ السلام اور یوسف نجار کو یہودیوں کی گرفت سے نکال کر مصر کی طرف روانہ کر دیا ۔ اگر اللہ نے مریم علیہ السلام میں اپنی روح پھونک دی تھی تو زکریا علیہ السلام نے کیوں مریم علیہ السلام کا نکاح یوسف نجار سے یہودی روایات سے بغاوت کر کے پڑھایا حالانکہ کہ وہ خود بھی ان روایات کے پابند تھے تو پھر کیوں پابندیوں میں رھنے والی عظیم اور پاکیزہ ھستی کو ان پابندیوں سے نکال کر اور یہودیوں کو اپنا جانی دشمن بنا کر یوسف نجار کے ساتھ نکاح کر کے یہودیوں کی غلیظ دسترس سے باھر نکال دیا ۔ پہلے مرحلے میں تو ادم میں روح اس وقت پھونکی جب اسکا ھیولا تیار ھو چکا تھا اور پھر اس روح پھونکنے سے مراد عقل و فکر عطا کرنا تھا ۔ ادم میں روح پھونکنے سے مراد اسکی پسلی سے اسکی چھ یا سات فٹ کی زوج کو نکالنا نہیں تھا ۔ اللہ نے اپنے نیک بندہ کے زریعے مریم علیہ السلام کو اطلاع دی کہ آپ کو اللہ ایک عظیم فرزند عطا کرے کا جو اللہ کے عظیم مقاصد کو پورا کرے گا ۔ مریم علیہ السلام نے کہا کہ میں تو ھیکل سلیمانی کی روایات کی پابند ھوں میں کیسے اس مرحلہ سے گزروں گی ۔ پھر اللہ نے زکریا علیہ السلام کے زریعے سے مریم علیہ السلام کو ھیکل سلیمانی کی مکروہ اور غلیظ روایات سے نکالا اور آپ علیہ السلام کی شادی خود آل عمران کے پاکیزہ فرد یوسف نجار سے کر دی اور ان سے مریم علیہ السلام کے اور بچے بھی پیدا ھوئے اور اپنی طبعی عمر تک کو پہنچے ۔ چونکہ یہ شادی ھیکل سلیمانی کی روایا ت کے خلاف ھوئی تھی اسلیے یہودیوں نے اس شادی کو ماننے سے انکار کر دیا تو عیسائیوں نے انکی صد میں آکر ابن مریم علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا اور پھر تثلیث کا عقیدہ گھڑ لیا اور مسلمانوں نے اسے معجزہ سے تعبیر کیا جو عیسائیوں کے عقیدہ تثلیث کو تقویت دیتا ھے اور پھر اللہ کے اس معجزہ کو اللہ کے عظیم نبی زکریا علیہ السلام نے تسلیم نہیں کیا اور مریم علیہ السلام کا نکاح آل عمران میں اپنے ھی ایک رشتے دار یوسف نجار سے کر دیا اور انھیں مصر بھیج دیا ۔ اس طرح زکریا علیہ السلام نے ادم کی پیدائش کے دوسرے مرحلے کی تصدیق یہودیوں کی دشمنی مول کر کر دی ۔

    Umer replied 2 years, 3 months ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • ابن مریم علیہ السلام کی پیدائش

    Umer updated 2 years, 3 months ago 2 Members · 1 Reply
  • Umer

    Moderator January 6, 2022 at 10:43 pm

    The question is not clear. Please post your question in an objective and a concise manner.

The discussion "ابن مریم علیہ السلام کی پیدائش" is closed to new replies.

Start of Discussion
0 of 0 replies June 2018
Now