Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 1, 2022 at 4:04 am

    تقدیر دو طرح کی ہے، ایک وہ ہے جو خدا کے حکم سے ہے جیسے اس دنیا کا پیدا کرنا، اس میں مختلف نظام، مخلوق کا وجود اور ان کا مختلف انواع اور جنس میں موجود ہونا۔

    تقدیر کی دوسری قسم علم الہی کی تقدیر ہے یعنی جو ہونا ہے وہ اسباب اور ان کے نتائج کی وجہ سے ظہور پذیر ہوتا ہے، یا انسان کے ارادہ جو اس کے اپنے اختیار میں ہوتا ہے، لیکن چونکہ خدا کو علم ہوتا ہے کہ کون کیا کرے گا اور کیا ہوگا، تو یہ بھی گویا لکھ دیا جاتا ہے جیسے یہ بتایا گیا کہ بچے کے پید ہونے سے پہلے لکھ دیا جاتا ہے کہ وہ خوش بخت ہوگا یا بد بخت یا جھنم مین جائے گا یا جنت میں۔ لیکن یہ خد ا کے لکھنے کی وجہ سے نہیں، بلکہ خدا کے علم میں آگیا کہ اس نے اپنی مرضی سے کیا کیا کرنا تھا۔ جس کا نتیجہ اس کے لیے اچھا یا برا نکلنے والا ہے۔

    دعا اس لیے کی جاتی ہے کہ وہ حالات جو اسباب اور نتائج کے قاعدے پر چلتے ہیں، ان میں خدا کی مداخلت کو پکارا جاتا ہے کہ حالات کو ہمارے موافق کر دے۔

    اس مسئلے کو سمجھنے کا بہترین ذریعہ قران مجید میں سورہ الکھف میں موسی اور خضر علیھما السلام کا قصہ ہے۔ جس میں خدا کی مداخلت اس کی اپنی دنیا میں کیسے ہوتی ہے، بتایا گیا ہے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register