Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy Concept Of Eternal Hell Against God's Attribute Of Mercy

  • Concept Of Eternal Hell Against God's Attribute Of Mercy

    Posted by Waleed Ahmad on March 6, 2022 at 1:06 am

    قرآن میں خدا کو محبت کرنے والا،رحمان،رحیم،ہر چیز پر قادر،اور ہر چیز کا علم رکھنے والا کہا گیا ہے اور قرآن میں ابدی سزا کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔ اب سوال یہ اُٹھتا ہے کہ خدا کی اِن تمام اچھی صفات کے ہوتے ہوئے کیا کسی سکوں پسند مخلوق کو ابدی تکلیف دینا ممکن ہے؟۔ میرے خیال میں تصورِ امتحان جو کہ بہانے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ابدی تکلیف کا جواز نہیں بن سکتا۔

    Afia Khan replied 1 year, 11 months ago 7 Members · 31 Replies
  • 31 Replies
  • Concept Of Eternal Hell Against God's Attribute Of Mercy

  • Faisal Haroon

    Moderator March 6, 2022 at 1:39 am

    Please watch:

    • Waleed Ahmad

      Member March 6, 2022 at 3:12 am

      اوپر ویڈیو میں غامدی صاحب نے کہا ہے کہ قرآن میں کسی پر ابدی تکلیف مسلط کرنے کی کچھ وجوہات بتائی گئی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ جب ایک خدا ہو جو رحمان رحیم ، محبت کرنے والا،ہر چیز پر قادر،اور ہر چیز کا علم رکھنے والا ہو تو کیا اِن اچھی صفات والا خدا کسی مخلوق کو ابدی تکلیف میں ڈال سکتا ہے؟ دوسری بات یہ کہ اگر قرآن میں کہا گیا ہے کہ کچھ جرائم اِیسے ہیں کہ جن کی وجہ سے انسان ابدی تکلیف میں پڑ سکتا ہے تو پھر میرا سوال یہ ہے کہ کیا محبت کرنے والا رحمان اور رحیم خدا کسی مخلوق کے لیے کسی ایسے جرم کے کرنے یا حالت کو ممکن بنا سکتا ہے جس کی وجہ سے وہ اَبَدی تکلیف میں پڑ جائے؟

    • Faisal Haroon

      Moderator March 6, 2022 at 1:51 pm

      Ji bilkul khuda aisa kar sakta hai.

  • Faisal Haroon

    Moderator March 6, 2022 at 1:55 pm

    Please also watch:

    https://youtu.be/lbdzFUGeqp4

  • Waleed Ahmad

    Member March 7, 2022 at 11:23 am

    اگر قرآن کہتا ہے کہ خدا ہر چیز پر قادر ہونے کے ساتھ ساتھ رحمان،رحیم ،اور محبت کرنے والا بھی ہے اور قرآن یہ بھی کہتا ہے کہ خدا نے ایسے جرائم کے ہونے یا کرنے کو بھی ممکن بنایا ہے جن کی وجہ سے انسان ابدی تکلیف میں پڑ سکتا ہے تو پھر یہ تو قرآن میں کھلا تضاد ہوا۔ کیونکہ اگر خدا ہر چیز پر قادر اور محبت کرنے والا ہے تو محبت کرنے والا خدا کیا ایک ایسی حالت کے ہونے اور جرم کے کرنے کو ممکن بنائے گا جس کی وجہ سے کوئی مخلوق ابدی تکلیف میں پڑ جائے؟

    • Faisal Haroon

      Moderator March 8, 2022 at 1:28 pm

      Ji bilkul. Khuda ne insaan ko shaoor aur irada o ikhtiyar ke sath paida kiya hai. Insaan ki fitrat mein achhay aur buray ki tameez ke sath sath uss ko nateejay se khabardar karnay ke liye hazaron peghambar aur kitabein bhi nazil ki hein. Ye tamam kaam us nay bila wajah nahi balkay imtihan ki gharz se kiya hai. Pooray ma’amlay ko context mein samjhne ki zaroorat hai.

      Discussion 1630

  • Waleed Ahmad

    Member March 8, 2022 at 8:02 am

    کیا میرے پوچھے گئے سوال پر آپ کچھ کہنا چاہیں گے؟

  • Afia Khan

    Member March 8, 2022 at 9:19 am

    اللہ نے اس دنیا میں مکمل اختیار انسان کو ہی دیا ہے۔اچھائی اور برائی انسان کے شعور میں بھی ڈال دی اور مزید خبردار پھی کر دیا۔

    آخرت میں جو پھی اللہ کرے گا عدل پر ہو گا۔ وہاں کی زندگی کا بھی مقصد ہوگا۔ یہ اللہ کی محبت ہے کہ اس نے امتحان میں ڈال کر پیغمبروں کے ذریعے ہمیں خبردار بھی کر دیا۔ قرآن میں تو یہ بھی ہے کہ اللہ منتقم ہے۔اور اس کی سزا سخت ہے۔

    • Waleed Ahmad

      Member March 8, 2022 at 11:08 am

      بات یہ ہے کہ محبت کرنے والا،ہر چیز کا علم رکھنے والا ،اور ہر چیز پر قادر خدا اپنی مخلوقات کو کبھی بھی ایسی حالت میں نہیں ڈالے گا کہ جس کی وجہ سے اُس کی مخلوقات میں سے کچھ مخلوقات ابدی تکلیف میں پڑ جائیں۔ کسی مخلوق کو ایک ایسی طاقت دینا بھی ایک حالت ہے کہ جس کو استعمال کرکے وہ ابدی تکلیف میں پڑ سکتا ہے۔ اگر سوچھا جائے تو ہر چیز پر قادر خدا ایسے حالات کے پیش آنے اور ایسے جرائم کے ہونے کو ناممکن بنانے کے قابل ہے کہ جن کی وجہ سے اُسکی مخلوق ابدی تکلیف میں پڑ سکتی ہے۔

      دوسری بات یہ کہ آپ نے پیغمبروں کے ذریعے خبرداری والی بات کا ذکر کیا اور یہ کہا کہ پیغمبروں کے کچھ خبریں خدا کی طرف سے ہیں اور یہی خدا کی محبت ہے۔ اب میں آپ سے یہ پوچھنا چاہوں گا کہ جب میں نے خدا کی کچھ اچھی صفات کا ذکر کرکے یہ ثابت کر دیا خدا کی کسی مخلوق کا ابدی تکلیف میں ہونے کو ممکن کہنا یہ خدا کی محبت،رحم والی، ہر چیز کا علم، اور ہر چیز پر قدرت رکھنے والی صفات کے خلاف ہے۔ تو پھر آپ کچھ ایسے انسانوں کے کچھ ایسے بیانات کو خدا کی محبت کیوں کہنا چاہتے ہیں کہ جن بیانات میں یہ کہا گیا ہے کہ خدا کچھ لوگوں کو ابدی تکلیف میں ڈالے گا۔

  • Afia Khan

    Member March 8, 2022 at 12:53 pm

    Samaghney wali baat yeh hey key Allah naheen balkey insaan khud apney aap ko jantey booghtey azab main dalta hey. Allah to insaan key liyey janat hi chahata hey. Issi liyey us ki hidayat key liyey is dunya main itna ahtamam kar rakha hey.

  • Waleed Ahmad

    Member March 8, 2022 at 11:50 pm

    آپ نے پھر وہی ارادہ و اختیار اور امتحان کا ذکر شروع کردیا۔ بات یہ کہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا خدا کیوں اپنی مخلوق کو ایسا ارادہ اور اختیار دے گا کہ جس کو استعمال کرکے وہ مخلوق ابدی تکلیف میں پھنس جائے؟۔رحم اور محبت کرنے والا خدا کیوں ایک ایسے امتحان کو تشکیل دے گا جس کی وجہ سے کچھ مخلوقات میں سے کچھ مخلوق ابدی جنت تو حاصل کر سکتیں ہیں لیکن اُن مخلوقات میں سے کچھ مخلوق ابدی تکلیف میں بھی پھنس سکتی ہے؟ اگر خدا محبت،رحم کرنے والا اور ہر چیز پر قادر ہے پھر تو صرف ایسا ہی نظام سمجھ میں آتا ہے جس میں ابدی تکلیف، ابدی مصیبت ممکن نہ ہو اور نہ ہی ابدی تکلیف تک لے جانے کا کوئی راستہ ہو۔

  • Afia Khan

    Member March 9, 2022 at 11:02 am

    آگے کی دنیا کی تو ایسی ہی لگتی ہے جیسا آپ کہ رہے ہیں ۔ یہ سہولیات وہاں ہیں یہاں کے امتحان میں کامیابی کے بعد۔ یہاں تو ہم نے سمعنا و اطعنا ہی کرنا ہے۔ اللہ تو کہتا ہے

    وَمَا ظَلَمَهُمُ ٱللَّهُ وَلَٰكِن كَانُوٓا۟ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ

    Allah wronged them not, but they did wrong themselves,

    • Waleed Ahmad

      Member March 10, 2022 at 5:22 am

      قرآن تو یہ بھی کہتا ہے کہ خدا سب سے بڑا رحمان رحیم ،محبت کرنے والا، اور ہر چیز پر قادر ہے۔ خدا کی اِن اچھی صفات کو سن کر یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے کہ خدا کی اِن اچھی صفات کے ہوتے ہوئے کوئی مخلوق ایسا ظلم نہیں کر سکتی کہ جس کی وجہ سے وہ ابَدی تکلیف میں پھنس جائے۔ اب بات یہ ہے کہ آپ نے اُوپر لکھا ہے کہ قرآن کہتا ہے کہ الله نے کسی پر ظلم نہیں کیا بلکہ کچھ لوگوں نے خود پر ایسا ظلم کیا کہ جس کی وجہ سے وہ ابدی تکلیف میں پھنس جائیں گے تو قرآن کے اِس بیان کو سن کر یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ قرآن میں تضاد ہے۔

    • Wajeeha Khanam

      Member March 10, 2022 at 10:32 pm

      قرآن کی ایک آیت ہے جس کا مجھے فی الحال نام یاد نہیں ہے اس میں ہے کہ وہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے جب تک کہ اللہ چاہے گا۔یعنی اللّٰہ ٫ الرحمن الرحیم چاہے تو انہیں جہنم سے کبھی بھی نکال سکتا ہے۔اور دوسری بات یہ کہ اس طرح کے سوال خود بخود پیدا نہیں ہوتے بلکہ واصف علی واصف کے الفاظ میں “خیال کا خالق بھی وہی ہے جو انسان کا خالق ہے”۔اس لیے جو ان سوالوں کو پیدا کرنے والا ہے وہ خود بھی اس بات سے با خبر ہے لہذا یہ اس کا کام ہے! اور وہ اپنے بندوں پر کبھی ظلم نہیں کرتا۔

      شکریہ

    • Faisal Haroon

      Moderator March 10, 2022 at 11:05 pm

      Religion is not based upon speculations. If you want the answer to your question as well as learn the religion of God, then please read any good translation of the Quran from cover to cover. Quran is a coherent book with a profound message rather than a collection of loose verses meant to be used to fit our own imagination.

      To sum it up, when God says that He’s merciful, it’s in a context which we have tried to explain in this thread. Without understanding the context you will invariably run into this kind of confusion.

    • Waleed Ahmad

      Member March 11, 2022 at 2:13 pm

      میں نے کہا ہے کہ اگر خدا رحم،محبت،عدل و انصاف کرنے والا،ہر چیز کا علم رکھنے والا، اور ہر چیز پر قادر ہے تو خدا کی اِن اچھی صفات کے ہوتے ہوئے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ خدا کوئی ایسا نظام تشکیل دے یا خدا نے کوئی ایسا نظام تشکیل دیا ہو کہ جس میں خدا کی کسی مخلوق کا اَبَدی تکلیف میں پھنس جانا ممکن ہو۔ میں نے کہا ہے کہ اگر خدا محبت،رحم،عدل و انصاف کرنے والا ،ہر چیز کا علم رکھنے والا، اور ہر چیز پر قادر ہے تو خدا کی اِن اچھی صفات کے ہوتے ہوئے خدا کبھی نہیں چاہے گا کہ وہ ایک ایسا نظام تشکیل دے کہ جس میں اُسکی مخلوق کا اَبَدی تکلیف میں پھنس جانا ممکن ہو۔ دوسرا میں نے یہ کہا ہے کہ اگر کوئی کہے کہ خدا کے ہوتے ہوئے کسی ایسے نظام کا ہونا ممکن ہے کہ جس میں خدا کی کسی مخلوق کا اَبَدی تکلیف میں پھنس جانا ممکن ہو تو اُسکا یہ کہنا خدا کی رحم،محبت،عدل و انصاف کرنے والی، اور ہر چیز پر قدرت رکھنے والی صفات کے خلاف ہوگا۔

      اب آپ یہ بتائیں کہ کیا کسی ایسے درست نتیجے کو سپیکولیشن کہنا درست ہوگا کہ جو نتیجہ درست دلائل اور ثبوتوں کے ذریعے اخذ کیا گیا ہو؟

    • Faisal Haroon

      Moderator March 11, 2022 at 2:47 pm

      Yes it’s purely speculative. What you’re referring to as evidence is only a logical inference. Making inferences when more reliable information is readily available is not only needless but essentially ignorant.

      If you see a person drive a big car and live in a huge mansion, it’s okay to infer that he must be a rich man. But if that person tells you that he’s just a poor driver who works in that mansion, and you have no reason to doubt him, then it’s ignorant to insist that he must be a rich man based upon your prior logical inference.

      Rather than making inferences we should be asking God what he means by the attributes He mentioned in the Quran. In addition to His attributes of love and mercy, one of His attributes is شَدِيدُ ٱلْعِقَابِ (severe in punishment; Quran 2:196).

      Once again I advise you to read the book of God rather than speculating and believing in other people’s baseless philosophical ideas.

    • Waleed Ahmad

      Member April 27, 2022 at 10:41 am

      فیصل بھائی اگر آپ اپنی مثال یا تشبیہ کا ٹھیک طرح سے جائزہ لیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ آپ نے جو مثال یا تشبیہ لکھی وہ درست نہیں ہے۔

    • Faisal Haroon

      Moderator April 27, 2022 at 10:58 am

      Every hypothetical example is used just to explain a concept. I think that the example I used does the job, but if you would like to point out what’s wrong with it I’ll be happy to correct it.

    • Waleed Ahmad

      Member April 28, 2022 at 5:44 am

      آپ نے کہا کہ حویلی میں رہنے والا اور قیمتی گاڑی چلانے والا شخص اگر خود آپ کے پاس آجائے لیکن بات یہ ہے آگر وہ خود نہ آئے بلکہ کوئی دوسرا شخص آجائے اور کہنے لگے کہ یہ جو شخص حویلی میں رہ رہا ہے وہ کہتا ہے کہ میں کسی صورت جھوٹ نہیں بولتا اور میری باتوں میں کسی صورت تضاد نہیں ہوتا اور یہ جو حویلی اور قیمتی گاڑی ہے یہ میری جائداد ہے اور میرے نام ہے اور میرے پر کسی کا کوئی قرض نہیں ہے اور پھر کہتا ہے کہ میری کوئی جائداد نہیں ہے۔ اب تو آپ کو اُس شخص کے بیان کو مسترد کرنے کی اور اُس شخص کے بیان پر شک کرنے کی عقلی وجہ معلوم ہو گئی ہوگی؟

    • Faisal Haroon

      Moderator April 28, 2022 at 10:36 am

      That was not the point of the example I cited above. The point is that making inferences when more reliable information is readily available is not only needless but essentially ignorant.

      Before we infer anything about God, we must holistically understand what He himself is telling us. It’s ignorant to take one part of His message and then form baseless speculations contradictory to other parts of the same message.

  • Umer

    Moderator March 10, 2022 at 7:44 am

    The attributes of God as mentioned in Quran (i.e. knowledge, power, providence, justice, wisdom and mercy) don’t contradict eachother, infact they co-exist under umbrella of Justice. It is against the value of justice, for a God to be compassionate toward a rapist, murderer or someone who became arrogant and denied the message of God out of arrogance, and forgives them when there’s no basis available for forgiveness.

    Please refer to the video below from 42:18 to 44:11

    • Waleed Ahmad

      Member March 11, 2022 at 3:35 am

      میرے بھائی بات یہ ہے کہ اگر قرآن کہتا ہے کہ خدا رحم،محبت،عدل و انصاف کرنے والا،ہر چیز کا علم رکھنے والا ،اور ہر چیز پر قادر ہے تو خدا کی اِن صفات کو سن کر یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے کہ خدا کبھی نہیں چاہے گا کہ وہ ایک ایسا نظام بنائے کہ جس میں خدا کی مخلوق کا ابدی تکلیف میں پھنس جانا ممکن ہو۔ اب اگر کوئی کہتا ہے کہ قرآن تو یہ بھی کہتا ہے کہ خدا عدل و انصاف کرنے والا ہے تو اُس کو میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ خدا کا عادل ہونا اس بات کا عذر نہیں بن سکتا کہ خدا کی کوئی مخلوق ابدی تکلیف میں پھنس سکتی ہے۔ قرآن میں اگر کہا گیا ہے کہ خدا عدل و انصاف کرنے والا ہے تو اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ خدا رحم،محبت کرنے والا اور ہر چیز پر قادر ہے۔ اب اگر قرآن کہتا ہے کہ خدا کی کوئی مخلوق ابدی تکلیف میں پھنس سکتی ہے تو اِس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ قرآن میں تضاد ہے۔

    • Faisal Haroon

      Moderator March 11, 2022 at 8:31 am

      Once again, you have to read everything in context. “Kabhi nahi chahay ga…” is pure speculation on your part. Again I suggest that you go through the material shared with you in this thread, but most importantly read a good translation of the Quran from cover to cover.

  • Umer

    Moderator March 10, 2022 at 7:45 am

    Please also refer to the video below from 26:33 to 30:54

  • Afia Khan

    Member March 11, 2022 at 2:40 pm
  • Muhammad Ahmed

    Member April 28, 2022 at 11:43 am
  • Waleed Ahmad

    Member April 28, 2022 at 12:56 pm

    فیصل بھائی قرآن میں تضاد ہے اور وہ تضاد میں نے قرآن میں نہیں ڈالا اور جب کسی بیان میں تضاد ہو تو میرے خیال میں اُس بیان کو درست نہیں کہا جاسکتا۔

  • Faisal Haroon

    Moderator April 28, 2022 at 1:51 pm

    My friend, after already making up one’s own mind about a viewpoint no truth can be understood let alone a document of such a high caliber as the Quran. After all, there are still people around who claim the earth to be flat. The problem with the flat earth proponents is their bias, and after this discussion, I believe that you might be running into the same problem.

    Your claim might be true and I would love to see any rational evidence for it, but so far you have not been able to coherently communicate any rational arguments. Taking one part of a message and drawing baseless conclusions from it while ignoring the other parts of the same message is illogical and irrational to say the least.

    My goal here is not to have you believe in whatever I believe in. My only advice to you, over and over again, has been that you should read the Quran from cover to cover first with sincerity and intellectual honesty. Afterwards if you still conclude contradictions in the Quran, at least you will be able to argue your point more intelligently. Besides, just in case there is a Day of Judgement, you will be able to objectively justify your beliefs and actions in front of God.

  • Faraz Siddiqui

    Member April 28, 2022 at 6:44 pm

    ولید صاحب آپ کے اس دعوے کی دلیل کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کیوںکہ رحمن رحیم اور قادر ہے اس لئے وہ کبھی اپنے بندوں کو ایسی صوتحال میں نہیں ڈالے گا جس میں وہ ابدی عذاب کی سزاوار ہو؟ مطلب کہ رحمن رحیم اور قادر کے یہ معنی آپ کہاں سے لے رہے ہیں ؟

    قران میں تو یہ معنی بیان نہیں ہوئے تو لازماً قران سے باہر ہیں ۔ اگر ان کا منبع آپ کا فہم ہے تو اپنے دلائل پیش کیجے اور ہماری غلطی واضع کیجئے۔

    خدا صبور ذونتقام عادل بھی ہے ۔ اگر وہ بندے کے گناہ پر فوراً روک دے تو صبور کیسے؟ اگر ظالموں کو ہر حال میں معاف کر دے تو ذونتقام کیسے؟ اور اگر انصاف نہ کرے تو عادل کیسے؟

    آپ کے حساب سے اللہ معاملات کرے تو ناقص ٹہرتا ہے۔ اور اگر وہ جزاوسزا کو موخر کردے تو انسان کو کس طرح ارادےوعمل کی آزادی عطا کرے؟

    ان سوالات کے جوابات دیجئے تاکہ آپ کے سوچنے کے انداز کا مکمل اندازہ ہو سکے اور اس طرح کسی نتیجے پر پہنچ سکیں ۔

  • Afia Khan

    Member April 28, 2022 at 7:51 pm

    Agar man baap bachon ko kissi bat sey mana kartey hain, danttey hain ya maar bhi laitey hain our in ko warm kartey hain key agar bura kaam kia to punishment miley gi to this is out of their love and care. No one says that because they are tough to the kids so they don’t love their kids. They want their kids to be successful. And Allah is the most loving indeed. He wants us successful in dunya and akhira. And if you read Quran carefully Allah SWT uses term ابداابدا (Abadan abada) with Jannah. Only one time I think it is used for jahanum.

You must be logged in to reply.
Login | Register