-
جائز و ناجائز
مہربانی فرما کر نیچے بیان کیے گئے سوال کے بار ے میں رہنمائی فرمائیں’ آپ کی عین نوازش ہو گی۔
ایک آدمی کسی بھی اجناس ( یعنی چینی’ چاول وغیرہ وغیرہ)کے سیزن میں اس کا کافی سارا ذخیرہ سستے داموں یا ان دنوں جو بھی مارکیٹ کا ریٹ ہو’ خرید لیتا ہے اور اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ کچھ دنوں بعدمارکیٹ میں اس جنس کی قیمت مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سےتھوڑی سی بڑھ جاتی ہےاور وہ نئی قیمت پر منافع لے کر بیچ دیتا ہےنیزاس وقت مارکیٹ میں اس چیز کی کوئی کمی نہیں اور عوام کو وافر مقدار میں دستیاب ہوتی ہے لیکن نئی قیمت پر۔ خریدتے وقت اس آدمی کی نیت یہ نہیں ہوتی کہ اس چیز کی مارکیٹ میں جب کمی ہو گی تو وہ اس کو مہنگے داموں بیچے گابلکہ اس کی نیت یہ ہے کہ اگر مارکیٹ میں کمی ہوئی تو وہ اس کو سب سے پہلے مارکیٹ میں لے کر آئےگا۔ کہا یہ بھی جاتا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اس وقت ہو گی جب مارکیٹ میں اس چیز کی بہت زیادہ کمی واقع ہو اور لوگوں کو اس کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے اور وہ چیز ذخیرہ کر لی جائےتا کہ اسے اور زیادہ مہنگے داموں بیچا جا سکے۔
مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں کہ کیا اس طرح کمایا گیا منافع ناجائز تو نہیں ہو گا’ ذخیرہ اندوزی کے زمرے میں تو نہیں آئے گایا کیا یہ بھی ذخیرہ اندوزی تو نہیں ہو گی؟
العارض
مدثر نواز
گاؤں گلیانہ’ تحصیل کھاریاں’ ضلع گجرات
Sponsor Ask Ghamidi