Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy Groups In Quran And Twin Surahs

Tagged: ,

  • Groups In Quran And Twin Surahs

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 11, 2022 at 12:10 am

    سورتوں کا جوڑا جوڑا ہونا، لسانی مہارت، فہم قرآن اور قران کے ساتھ مناسبت اور ذوق کا معاملہ ہے۔ کچھ عرصہ قرآن کے ساتھ گزارنے کے بعد آپ کو سورتوں کا جوڑا جوڑا ہونا سمجھ آ جاتا ہے۔ اس کی کچھ واضح علامات بھی ہیں۔ جیسے بعض سورتوں کا آغاز ایک جیسا ہے، ان کا مضمون ایک جیسا ہے۔ ایک سورہ میں اگر ایک پہلو اجمال میں ہے تو دوسری میں اس کی تفصیل کر دی جاتی ہے۔ سورہ الفلق، سورہ الناس، اور سورہ الانفال، سورہ التوبہ، سورہ البقرۃ سورہ ال عمران کا جوڑا جوڑا ہونا بہت واضح ہے۔ اس پر دیگر سورتوں کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے۔

    نص سے دلیل سبع مثانی پر مولانا اصلاحی کی وضاحت ہے جو انھوں نے تدبر قرآن میں کی ہے اور سبع مثانی سے قرآن کی سورتوں کا جوڑا جوڑا ہونا مراد لیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں:

    “رہا یہ سوال کہ اس کے ’مثانی‘ ہونے کا کیا مفہوم ہے تو اس کا صحیح جواب ہمارے نزدیک وہی ہے جس کی طرف ہم اس کتاب کے مقدمہ میں اشارہ کر آئے ہیں کہ قرآن کی تمام سورتیں جوڑا جوڑا ہیں۔ ہر سورہ اپنے ساتھ اپنا ایک مثنیٰ بھی رکھتی ہے۔ ہم نے بڑی سورتوں میں سے بقرہ اور آل عمران کو اور چھوٹی سورتوں میں معوذتین کو اس کی مثال میں پیش کیا ہے اور اپنی اس کتاب میں سورتوں کی تفسیر کرتے ہوئے ہم اس حقیقت کو برابر واضح کرتے آ رہے ہیں۔ قرآن میں سورتوں کے ساتھ گروپ: ہم نے مقدمہ میں نہایت تفصیل کے ساتھ یہ بھی واضح کیا ہے کہ قرآن میں سورتوں کی ترتیب اس طرح ہے کہ ان کے الگ الگ سات گروپ یا سات مجموعے بن گئے ہیں۔ ہر گروپ ایک یا ایک سے زیادہ کی سورتوں سے شروع ہوتا ہے اور ایک یا ایک سے زیادہ مدنی سورتوں پر تمام ہوتا ہے۔ اس طرح قرآن گویا سات ابواب پر مشتمل ہے جن کے اندر سورتوں کی حیثیت فصلوں کی ہے۔ ان ابواب اور ان فصلوں میں مضامین مشترک بھی ہیں اور ہر باب اور ہر فصل کا ایک خاص امتیازی پہلو بھی ہے جو ان کو ایک دوسرے سے ممیز کرتا ہے۔ سورۂ فاتحہ کی حیثیت پورے قرآن کے دیباچہ کی ہے جس میں اجمال کے ساتھ وہ تمام مطالب آ گئے ہیں جو پورے قرآن میں تفصیل کے ساتھ بیان ہوئے ہیں۔ اس روشنی میں زیر بحث آیت کی تاویل ہمارے نزدیک یہ ہے کہ ہم نے تمھیں سات مثانی کا مجموعہ قرآن عظیم دیا۔ گویا حرف ’من‘ اضافت کو ظاہر کر رہا ہے اور حرف ’و‘ تفسیر کے لیے ہے۔ یہ ساتوں مجموعے احقاق حق اور ابطال باطل کے ساتھ خدائی لشکر ہیں جو تمام باطل نظریات کے پرخچے اڑا دینے کے لیے کافی ہیں۔ بعض احادیث میں یہ جو آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۂ فاتحہ کو سبع مثانی اور قرآن عظیم قرار دیا تو اس کا بھی ایک خاص محل ہے۔ ہم نے اوپر اشارہ کیا ہے کہ سورۂ فاتحہ کی حیثیت پورے قرآن کے دیباچہ کی ہے اور اس میں وہ تمام مطالب بالاجمال سمٹ آئے ہیں جو پورے قرآن میں تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔ گویا اس نگینہ کے اندر قرآن عظیم کا پورا شہرستانِ معانی بند ہے۔ اس پہلو سے یہ سبع مثانی بھی ہے اور قرآن عظیم بھی۔”

You must be logged in to reply.
Login | Register