Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Aborting An Illegitimate Child

Tagged: 

  • Aborting An Illegitimate Child

    Posted by Muhammad Awais Saqib on December 24, 2022 at 1:24 pm

    مدرسہ فراحی کے علماء کرام کی نظر میں، ایسے حمل کا کیا جانا چاہیے جو شادی کے بغیر ٹھہر جائے. اور کیا ایسے بچے کو پیدائش دینی چاہیے یا نہی دینی چاہیے. اگر تو عورت اور مرد دونوں راضی ہیں پھر تو یہ انہی کا مسئلہ ہے لیکن اگر مرد آنکھ پھیر جائے تو بچی کیا کرے خصوصاً جب بچے کی دل کی دھڑکن بھی پیدا ہو جائے؟ کونسے طریقہ کار پر عمل کر کے زیادہ پاکیزگی اختیار کی جا سکتی ہے؟؟؟

    Faisal Haroon replied 1 year, 4 months ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Aborting An Illegitimate Child

    Faisal Haroon updated 1 year, 4 months ago 2 Members · 1 Reply
  • Faisal Haroon

    Moderator December 24, 2022 at 2:11 pm

    جب ایک سو بیس دن گزر جائیں تو اسقاط حمل کرنا ممنوع ہے۔ اس مدت کے بعد اسقاط حمل دراصل ایک انسان کا قتل ہے جو قرآن کے مطابق پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔ اس کی قرآنی سزا ابدی جہنم ہے۔ تاہم، اس مدت سے پہلے، اسقاط حمل کی اجازت ہے۔ لیکن یہ بھی مطلق نہیں ہے۔ اس کے لیے ایک جائز عذر اور واضح وجہ ہونی چاہیے۔

    https://youtu.be/OFZdNZVYBkI

You must be logged in to reply.
Login | Register