Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Narration Where Prophet Muhammad (sws) Did Not Stop People From Watching Dance

Tagged: ,

  • Narration Where Prophet Muhammad (sws) Did Not Stop People From Watching Dance

    Posted by Amjad Daud on January 1, 2023 at 9:30 pm

    Kya koyi hadith hai jisme yeh milta ho ke women slaves dance kar rahi thi rasool ya sahabi ke saamne aur unhone aisa karne se nahi roka….

    Singing wali hadith to suna hai lekin dance wali nahi suna…..

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 3 months ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Narration Where Prophet Muhammad (sws) Did Not Stop People From Watching Dance

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 2, 2023 at 1:56 am

    ترمذی کی حدیث میں جس میں حبشی رقاصہ کے رقص کا ذکر ہے جس کو آپؐ اور آپ کی زوجہ حضرت عائشہ نے ایک مجمع کے ساتھ دیکھا۔

    0 – كانَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ جالسًا فسمِعْنا لغطًا وصوتَ الصبيانِ فقامَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلمَ فإذا حَبَشيةٌ تَزْفِنُ والصبيانُ حولَها فقالَ يا عائشةُ تعالَي فانظرِي فجئتُ فوضعتُ ذَقنِي علَى مَنكبِ رسولِ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ فجعلتُ أنظرُ إليها ما بينَ المنكبِ إلى رأسِه فقالَ لي أمَا شبعتِ فجعلتُ أقولُ لا لأنظرَ منزلتِي عندَه إذ طلعَ عمرُ فارْفَضَّ الناسُ عنهَا فقالَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ إني لأنظرُ إلى شياطينِ الجنِّ والإنسِ قدْ فرُّوا مِن عمرَ قالتْ فرجعتُ

    الراوي : عائشة أم المؤمنين | المحدث : الألباني | المصدر : السلسلة الصحيحة | الصفحة أو الرقم : 7/818 | خلاصة حكم المحدث : إسناده حسن | التخريج : أخرجه الترمذي (3691)، والنسائي في ((السنن الكبرى)) (8957) باختلاف يسير

    اور حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ ( ایک دن ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( میرے پاس ) بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک پر شور اواز ہمارے کانوں میں آئی ، پھر ہم نے بچوں کا شور وغل سنا ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم (یہ جاننے کیلئے کہ کیسا شوروغل ہے ) کھڑے ہوگئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا (باہر ) ایک حبشی عورت اچھل کود رہی ہے اور اس کے چاروں طرف بچے کھڑے ہوئے (تماشہ دیکھ رہے) ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مجھ کو مخاطب کرکے ) فرمایا کہ : عائشہ ! آؤ یہ تماشہ تم بھی دیکھو ۔چنانچہ میں اٹھ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑی ہو گئی اور اپنا گال رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر رکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے اور سر کے درمیان سے اس عورت کا تماشہ دیکھنے لگی ، تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے پوچھتے : کیا تمہارا جی نہیں بھرا ، کیا ابھی تمہارا جی نہیں بھرا ؟ اور میں جواب دیتی نہیں ابھی میرا جی نہیں بھرا ؟ دراصل میں یہ معلوم کرنا چاہتی تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں میرا کیا مقام ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے کتنی زیادہ محبت کرتے ہیں ، پھر اچانک عمر نمودار ہوئے اور پھر وہ لوگ جو اس عورت کا تماشہ دیکھ رہے تھے (محض ان کی ہیبت سے یا اس ڈر سے کہ عمر اس تماش بینی کو پسند نہیں کریں گے ، ان کو دیکھتے ہی ) ادھر ادھر منتشر ہوگئے ۔ یہ دیکھ کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں دیکھ رہا ہوں کہ انسانوں اور جنوں کے شیطان عمر کے خوف سے (کس طرح ) بھاگ رہے ہیں ” حضرت عائشہ کہتی ہیں : اس کے بعد میں بھی وہاں سے ہٹ گئی۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 2, 2023 at 1:57 am

    اصول یہ ہے کہ فنون لطیفہ بھی خدا کی پیدا کردہ زینتیں ہیں اور انھیں کوئی حرام نہیں کر سکتا۔ البتہ اس میں اگر کوئی بد اخلاقی پائی جائے تو اسے دیکھنا سننا ممنوع ہوگا۔ جیسے فحاشی، شرک وغیرہ ۔

You must be logged in to reply.
Login | Register