Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Quran 15:29 – Prophet Adam (sws) Given Knowledge Of Things

Tagged: , , ,

  • Quran 15:29 – Prophet Adam (sws) Given Knowledge Of Things

    Posted by Aejaz Ahmed on February 7, 2023 at 11:13 am

    کیا اللہ تعالیٰ نے آدم کو علم الاشیاء نہیں دیا ؟؟ اگر دیا تو قرآن کی کس آیت سے اسکے بارے میں پتہ چلتا ہے ؟؟

    کیا مندرجہ ذیل آیت میں اللہ کے روح میں سے پھونکنا علم الاشیاء کا احاطہ کرتا ہے ؟؟

    فَاِذَا سَوَّیْتُهٗ وَ نَفَخْتُ فِیْهِ مِنْ رُّوْحِیْ فَقَعُوْا لَهٗ سٰجِدِیْنَ(۲۹)

    Aejaz Ahmed replied 1 year, 2 months ago 3 Members · 12 Replies
  • 12 Replies
  • Quran 15:29 – Prophet Adam (sws) Given Knowledge Of Things

    Aejaz Ahmed updated 1 year, 2 months ago 3 Members · 12 Replies
  • Umer

    Moderator February 7, 2023 at 11:07 pm

    وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الۡاَسۡمَآءَ کُلَّہَا ثُمَّ عَرَضَہُمۡ عَلَی الۡمَلٰٓئِکَۃِ ۙ فَقَالَ اَنۡۢبِـُٔوۡنِیۡ بِاَسۡمَآءِ ہٰۤؤُلَآءِ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ

    اور (اُنھیں سمجھانے کے لیے) آدم کو سب نام سکھا [75] دیے۔ پھر (جن کے نام سکھائے)، اُن ہستیوں کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا۔ پھر فرمایا: مجھے اِن لوگوں کے نام بتاؤ، [76] اگر تم (اپنے اِس خیال میں) سچے [77] ہو۔

    (Quran 2:31)

    _____

    [75]. اصل الفاظ ہیں: ’عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ کُلَّھَا‘۔ اِن میں ’اَسْمَآء‘ پر الف لام عہد کا ہے اور مراد اِس سے آدم علیہ السلام کی ذریت میں سے، خاص کر اُن لوگوں کے نام ہیں جو اللہ تعالیٰ کے تفویض کردہ اختیارات پا کر خود بھی اُن کا حق ادا کریں گے اور دوسروں کو بھی اُن کا حق ادا کرنے کی ترغیب دیں گے، یہاں تک کہ اِس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے بارہا اپنا سب کچھ قربان کر دیں گے، یعنی اولادِ آدم میں سے انبیا و رسل، مجددین، مصلحین اور شہدا و صدیقین۔

    [76]. ’نام بتا ؤ‘ یعنی تعارف کراؤ۔ اِس مفہوم کے لیے یہ اسلوب ہماری زبان میں بھی معروف ہے۔

    [77.]. یعنی اپنے اِس خیال میں کہ اولادِ آدم کو زمین کا اقتدار دیا گیا تو وہ اِس میں فساد برپا کر دے گی۔

    (Excerpt from Al-Bayan: Javed Ahmed Ghamidi)

    _______________________________________________

    فَاِذَا سَوَّیۡتُہٗ وَ نَفَخۡتُ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِیۡ فَقَعُوۡا لَہٗ سٰجِدِیۡنَ

    سو جب میں اُس کو ہر لحاظ سے درست کرلوں اور اُس میں اپنی روح میں سے پھونک دوں [60] تو تم سب اُس کے آگے سجدہ ریز ہو [61] جانا۔

    (Quran 15:29)

    ______

    [60]. یہ امور متشابہات میں سے ہے جن کی حقیقت اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ تاہم اتنی بات واضح ہے کہ یہی وہ لطیف پھونک ہے جس سے انسان کے حیوانی وجود میں وہ چیز داخل ہوئی جسے انسان کہا جاتا ہے۔ ماں کے پیٹ میں بھی یہ اِسی مرحلے میں پھونکی جاتی ہے۔ اِس سے پہلے انسان، انسان نہیں ہوتا، صرف ایک حیوان ہوتا ہے جو تخلیق کے مختلف مراحل سے گزرکر انسانی شخصیت کے لیے ایک ایسا قالب بن جاتا ہے کہ اب اُس میں یہ روح پھونک دی جائے۔

    [61]. ہ حکم امتحان کے لیے دیا گیا۔ اِس سے مقصود یہ تھا کہ آدم پر واضح ہوجائے کہ اصلی سرفرازی نور یا نار سے پیدا ہونے میں نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور فرماں برداری میں ہے۔

    (Excerpt from Al-Bayan: Javed Ahmed Ghamidi)

  • Aejaz Ahmed

    Member February 7, 2023 at 11:55 pm

    ان دونوں آیات، سورہ البقرہ اور سورہ الحجر کی، جو تشریح آپ نے لکھی ہے اس سے اللہ کی طرف سے حضرت آدم کو علم الاشیاء دینا ظاہر تو نہیں ہورہا ہے ؟؟

    میرا سوال یہ ہے کہ انسانوں کو اشیاء کا علم دینا جو کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ انسان میں مادی اشیاء کی کھوج کی خواہش موجود ہے، یہ قرآن کی کسی آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ نہیں ؟؟

    کیا البقرہ کی آسماء کلھا میں مادی اشیاء شامل نہیں ہوسکتی ہیں ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 8, 2023 at 2:16 am

    جیسا کہ تشریح کی گئی۔ اس میں مادی اشیا کا علم شامل نہیں۔ انسان میں مادے کے علم کی جستجو اور خواہش ایک بدیہی حقیقت ہے اس کا بیان قرآن میں آنا ضروری نہیں۔

  • Aejaz Ahmed

    Member February 8, 2023 at 2:37 am

    اوکے ٹھیک ہے۔

    اس حوالے سے آخری بات یہ بتادیں کہ مادی علم کی جستجو اور اسے حاصل کرنے کے لئے کیا قرآن حوصلہ افزائی کرتا ہے یا خالصتاً یہ انسانی مرضی پر چھوڑ دیا گیا ہے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 8, 2023 at 2:39 am

    یہ قرآن کا موضوع نہیں۔ ایسی چیزیں قران میں تلاش کرنا عبث ہے۔

  • Aejaz Ahmed

    Member February 8, 2023 at 2:50 am

    Ok, thanks a lot

  • Umer

    Moderator February 8, 2023 at 7:12 pm

    ہوسکتا ہے کہ آپ فطری علم (اضطراری علم) کا حوالہ دے رہے ہوں۔ قرآن میں اس کا ذکر نہیں ہے، لیکن یہ انسانی فطرت کا حصہ ہے۔ انسانی فطرت پر درج ذیل سیریز میں اس موضوع پر تفصیلی بحث کی گئی ہے۔

    Please refer to the following thread (Specifically Episode-1 from 33:01 to 42:53) and Episode-2 from 24:05 to 26:13):

    Discussion 30094

    Following Videos/Article of Ghamidi Sahab also talk about this knowledge:

    Discussion 70351

    • Aejaz Ahmed

      Member February 8, 2023 at 10:25 pm

      محترم جاوید غامدی صاحب نے Episode-2 from 24:05 to 26:13

      میں جس فطری/ اضطراری علم کے انسان کے اندر ہونے کی بات کی ہے یہ بات قرآن میں کہاں بیان کی گئی ہے کہ اللہ نے یہ علم انسان کو دیا ؟؟

      کیا یہ سورہ البقرہ کی الاسماء کلھاء کے ذیل کے تحت نہیں آئیگی؟؟ اگر نہیں تو پھر قرآن کی کس آیت میں انسانوں کو یہ علم دینے کی بات کی گئی ہے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 8, 2023 at 11:06 pm

    جہاں تک اچھائی اور برائی کے احساس کا تعلق ہے اس کا ذکر قرآن مجید میں ہے کہ خدا نے فطرت میں ودیعت کر رکھا ہے۔ دیکھیے 91: 7-8

    وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا

    ‏ فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا

    • Aejaz Ahmed

      Member February 8, 2023 at 11:16 pm

      سر، میری گفتگو کائینات میں موجود مادی اشیاء سے متعلق ہیں۔ محترم جاوید غامدی صاحب کی بات سے ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو مادی اشیاء کی حقیقت کو بھی جاننے اور سمجھنے کی قوت اور صلاحیت دی ہے۔ اسے وہ اضطراری علم سے تعبیر کر رہے ہیں۔

      میرا صرف یہ پوچھنا ہے کہ یہ بات قرآن کی کس آیت میں کہی گئی ہے ؟؟

    • Umer

      Moderator February 8, 2023 at 11:30 pm

      قرآن میں اس کا ذکر نہیں ہے۔ یہ انسانی فطرت کے استقرائی عمل سے ماخوذ ہے جیسا کہ مذکورہ ویڈیو میں بھی بیان کیا گیا ہے۔

  • Aejaz Ahmed

    Member February 8, 2023 at 11:51 pm

    Thanks a lot both of you gentlemen Dr. Irfan Shahzad sahib and Umer Qureshi sahib for explaining the topic.

The discussion "Quran 15:29 – Prophet Adam (sws) Given Knowledge Of Things" is closed to new replies.

Start of Discussion
0 of 0 replies June 2018
Now