Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Bukhari 6228 – Incident Of Fadl Bin Abbas In The Context Of Parda

Tagged: , , ,

  • Bukhari 6228 – Incident Of Fadl Bin Abbas In The Context Of Parda

    Posted by MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER on May 5, 2023 at 12:32 pm

    https://sunnah.com/bukhari:6228

    Mazkurah hadees me mohaddiseen ki sharah hai k huzur aliahisam ne apne chacha zaat bhai ko bhi dekhne se mana Kiya aur khud bhi aap khatoon se baat karte waqt unhe dekha nahi karte the!

    Farahi ulama aur digar kuch aimma bhi is dekhne ki illat ko shahwat se mutalliq bata te hain.

    Jan’na ye hai k kin mohaddiseen ne iski illat ko bayan kiya aur farahi ulama k nazdeek b ye dekhna shehwat se mutalliq nazar q hai?

    Dr. Irfan Shahzad replied 11 months, 3 weeks ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Bukhari 6228 – Incident Of Fadl Bin Abbas In The Context Of Parda

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar May 6, 2023 at 2:48 am

    دین میں کسی عمل کی ممانعت اور حرمت کی وجہ ہوتی ہے۔ ان کو اللہ نے قرآن مجید مین سورہ اعراف آیت 33 میں بیان کر دیا ہے۔

    کہہ دو، میرے پروردگار نے تو صرف فواحش کو حرام کیا ہے، خواہ وہ کھلے ہوں یا چھپے اور حق تلفی اور ناحق زیادتی کو حرام کیا ہے اور اِس کو کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھیراؤ، جس کے لیے اُس نے کوئی سند نازل نہیں کی اور اِس کو کہ تم اللہ پر افترا کرکے کوئی ایسی بات کہو جسے تم نہیں جانتے۔

    احادیث میں اطلاقات بیان ہو رہے ہوتے ہیں۔ اس کی وجوہات عموما بیان نہیں ہوتیں۔ حرمت کے واقعات اور اطلاقات کو ہم اس آیت کی روشنی میں سمجھتے ہیں۔

    بد نظری فحاشی میں آتی ہے۔ اس لیے ممنوع ہے۔ خواتین کے ساتھ رسول اللہ کے تعامل کا واقعات کو ڈاکٹر مظہر یسین صدیقی صاحب نے اپنی کتاب رسول اکرم اور خواتین ایک سماجی مطالعہ میں جمع کر دیا ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سماج میں خواتین کا آنا جانا باہر کام کرنا اور رسول اللہ سے ملاقاتیں ایک معمول کا عمل تھا۔

    اس کتاب کو آپ درج ذیل لنک سے ڈاؤن لوڈ کر کے پڑھ سکتے ہیں۔

    https://kitabosunnat.com/kutub-library/nabi-akram-pbuh-aur-khwateen-aik-samaji-mutalia

    یہ دیکھنا ضروی ہے کہ جو دلیل بیان کی گئی وہ قابل غور ہے یا نہیں، اس کی اہمیت نہیں کہ پہلے بھی کسی نے اسے بیان کیا ہے یا نہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register