Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Reality Of Mann-O-Salwa

Tagged: 

  • Reality Of Mann-O-Salwa

    Umer updated 11 months ago 3 Members · 2 Replies
  • Ahsan

    Moderator May 22, 2023 at 6:23 am

    Ghamidi sb writes following in Albayan under verse 2:57

    ہ شبنم کی طرح کی ایک چیز تھی جو زمین پر ٹپکتی تھی اور پالے کے دانوں کی طرح جم جاتی تھی۔ بنی اسرائیل اِسے سورج کی تمازت بڑھنے سے پہلے جمع کر لیتے تھے۔ تمازت بڑھتے ہی یہ دانے پگھل جاتے تھے۔ ایک بے آب و گیاہ صحرا میں جہاں غذا کے اسباب مفقود تھے، یہ ایک عظیم نعمت تھی جو بغیر کوئی مشقت اٹھائے بنی اسرائیل کو خدا کے حکم پر پیغمبر کے ساتھ ہجرت کرنے کے صلے میں حاصل ہوئی۔ ’مَنّ‘ کے معنی فضل و عنایت کے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ اِسی مناسبت سے اِس کانام ’مَنّ‘ قرار پایا۔ بائیبل کی کتاب خروج میں اِس کی تفصیل اِس طرح بیان ہوئی ہے:

    ’’۔۔۔اور صبح کو خیمہ گاہ کے آس پاس اوس پڑی ہوئی تھی اور جب وہ اوس جو پڑی تھی سوکھ گئی تو کیا دیکھتے ہیں کہ بیابان میں ایک چھوٹی چھوٹی گول گول چیز ، ایسی چھوٹی جیسے پالے کے دانے ہوتے ہیں، زمین پر پڑی ہے۔ بنی اسرائیل اُسے دیکھ کر آپس میں کہنے لگے: من؟ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا ہے۔ تب موسیٰ نے اُن سے کہا: یہ وہی روٹی ہے جو خداوند نے کھانے کو تم کو دی ہے … اور وہ ہر صبح کو اپنے اپنے کھانے کی مقدار کے مطابق جمع کر لیتے تھے اور دھوپ تیز ہوتے ہی وہ پگھل جاتاتھا۔‘‘

    (۱۶: ۱۳-۱ ۲ )

    140 اِس سے مراد وہ پرندے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے صحراے سینا میں بنی اسرائیل کے لیے بھیجے، یہ بٹیروں سے ملتے جلتے تھے اور بٹیروں ہی کی طرح نہایت آسانی سے شکار ہو جاتے تھے۔ کتاب خروج میں ہے:

  • Umer

    Moderator May 22, 2023 at 11:35 am

    Please also refer to the video below from 8:29 to 13:00

    https://youtu.be/YwqPawkBHg0?t=509

You must be logged in to reply.
Login | Register