Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Quran 31:34 – Translation Done By Ghamidi Sahab

Tagged: ,

  • Quran 31:34 – Translation Done By Ghamidi Sahab

    Posted by misbah imad on September 2, 2023 at 5:51 am

    پرسوں خالد ظہیر صاحب کی ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا جس میں وہ اِس آیت پر بات کر رہے تھے۔ میں نے اِس آیت کے مولانا امین احسن اصلاحی اور غامدی صاحب کے تراجم دیکھے۔ وہاں شروعاتی الفاظ ہیں:” اُس گھڑی کا علم اللہ “ہی کے پاس ہے۔

    میرا سوال یہ ہے کہ اِس فقرے میں “ہی” کا مدعہ ،اُس آیت میں عربی زبان کے کس اصلوب سے نکلتا ہے?? میں جانتا ہوں کہ اللہ ہی کے پاس قیمت کی گھڑی کا علم ہے، لیکن بظاہر اُس مخصوص آیت کے وہ مخصوص الفاظ اِس “ہی” کو قبول نہیں کرتے۔ کیا غامدی صاحب اور استاذ امام سے غلطی ہوی ہے؟؟

    misbah imad replied 7 months, 2 weeks ago 3 Members · 7 Replies
  • 7 Replies
  • Quran 31:34 – Translation Done By Ghamidi Sahab

    misbah imad updated 7 months, 2 weeks ago 3 Members · 7 Replies
  • Faisal Haroon

    Moderator September 2, 2023 at 10:48 am

    Please see:

    Discussion 84207

  • Umer

    Moderator September 4, 2023 at 7:52 am

    .یہ کلام کا عقلی مقتضیٰ ہے جسے غامدی صاحب نے باقی مترجمین کی طرح ترجمہ میں کھول دیا ہے. اگر “ہی” کا مدعا کلام میں نہ ہو تو سارا جملہ بے معنی ہو جاتا ہے

    ڈاکٹر اسرار احمد، مولانا مودودی، فتح محمد جالندھری، سید قطب، مولانا محمد جوناگڑھی، مولانا وحید الدین خان سبھی نے اسے اپنے تراجم میں شامل کیا ہے۔

    • misbah imad

      Member September 4, 2023 at 11:38 am

      عزیزم، میں نے اِس آیت کے ۱۰ ، ۱۵ ترجمے دیکھ لئے ہیں انگلش اور اردو کے۔ میری بات میں غلطی کا

      امکان ضرور ہے۔ لیکن اِس آیت کے عربی الفاظ اُس “ہی” کو قبول نہیں کرتے۔

      اگر آپ اُس کا ٹھیک ترجمہ کریں جیسے مفتی محمد شفیع نے کیا ہے، تو وہاں بات یہ بیان ہو رہی ہی کہ اللہ یہ سب جانتا اور تم لوگ یہ بھی نہیں جانتے کہ کل کیا کماؤ گے اور کل کہاں پر جا کے مرو گے۔۔۔

      اللہ کا منشا وہاں یہ بیان کرنا نہیں ہے، کہ وہ کون سی باتیں ہیں جو *صرف* وہی جانتا ہے۔

      اگر “ہی” کو نکال دیجئے تو اُس آیت کا اصل مدعا سامنے آتا ہے۔ آیت کے اخیرکے الفاظ بھی معنی خیز ہیں کیونکہ قیامت کی گھڑی کا علم ، “علیم” سے مناسبت رکھتے ہیں اور ماؤں کے ارحام والی بات “خبیر” سے مناسبت رکھتی ہے۔

      میری نظر میں احمد رضاخان بریلوی نے اِس آیت کا سب سے خوبصورت ترجمہ کیا ہے، باوجود اِسکے کہ اُنہوں نے “خبیر” کا ترجمہ “بتانے والا” کیا ہے، جو کہ ٹھیک نہیں لگتا۔

      واللہ اعلم۔

  • misbah imad

    Member September 5, 2023 at 1:59 am

    میرے بھائیوں کی خدمت میں اور ایک گزارش عرض ہے۔ ہمارے بہت سے مترجمین نے بہت سی آیات میں “ہی” اور “وہی” غیر ضروری داخل کر دیا ہے اللہ کے ساتھ۔۔۔ وہ اللہ کی وحدانیت ثابت کرنے کی چکر میں اور دوسروں کی خدائ رد کرنے کی چکر میں یہ بھول گئے ہیں کہ قرآن میں بات کون کر رہا ہے؟

    اللہ تعلی اپنی بادشاہی کا اعلان کر رہے ہیں، اُس کا دعوٰی نہیں کر رہے۔ جو اپنے آپ کو تنہابادشاہ سمجھتا ہے، وہ بار بار “میں ہی بادشاہ ہوں” نہیں کہے گا۔۔۔ وہ کہے گا کہ “میں بادشاہ ہوں۔”

    اللہ تعلی اپنی بادشاہ بتا رہا ہے، جتا نہیں رہا۔ جس “ہی” کو ہم عقلی تقاضہ سمجھ رہے ہیں وہ الفاظ کے لحاظ سے صحیح نہیں ہوتا ہمیشہ بلکہ الٹا اللہ کے کلام کی شان کو گھٹا دیتا ہے۔


    مثال کے طور پر ،

    Surat No 2 : سورة البقرة – Ayat No 107

    اَلَمۡ تَعۡلَمۡ اَنَّ اللّٰہَ لَہٗ مُلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیۡرٍ ﴿۱۰۷﴾

    کیا تمہیں نہیں معلوم کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کیلئے ہے اور تمہارے لئے اللہ کے سوا کوئی دوست ہے اور نہ مددگار؟1

    http://www.theislam360.com

    یہاں پر بھی “ہی” کی کوئ ضرورت نہیں تھی کیونکہ آیت کا دوسرا حصہ اُسی کی وضاحت کر رہا ہے۔۔۔۔

    آپ کے پلاٹفارم کا شکریہ والسلام۔

  • Umer

    Moderator September 8, 2023 at 2:33 am

    اس سلسلے میں کوئی ایک اصول نہیں جو تمام جگہوں پر فٹ ہو سکے۔ یہ سیاق و سباق ہے جو “ہی” کی موجودگی/غیر موجودگی کا فیصلہ کرے گا۔ ایسی جگہوں پر جہاں کلام بعض صفات پر زور دینے یا بعض اعتراضات کی سختی سے نفی کرنے یا بعض قسم کے مبالغہ کو شامل کرنے کی ضرورت پیدا کرتا ہے، وہاں “ہی” کا استعمال ضروری ہوگا۔ قرآن 2:107 میں، آیت 106 میں یہودیوں کے اعتراض کی سختی سے نفی کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا کلام کی منطقی ضرورت ہونے کی وجہ سے آیت 107 میں “ہی” کا اضافہ کیا گیا۔ یہی معاملہ قرآن 31:34 کا بھی ہے، یومِ جزا کے تناظر میں اور مشرکین کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ وہ دن کب آئے گا، صرف اللہ ہی جانتا ہے۔

  • Umer

    Moderator September 8, 2023 at 2:34 am

    In order to clarify this confusion directly from Ghamidi Sahab, you are more than welcome to pose this question to Ghamidi Sahab directly in the next Ask Ghamidi live event. Please register at the following link:

    Discussion 87560

    • misbah imad

      Member September 16, 2023 at 9:36 pm

      If you posed this question to Ghamidi sahab on video, please do share it. I unfortunately couldn’t do so.

You must be logged in to reply.
Login | Register