-
Contradiction Between Mubashshirat Hadith And Surah Ale Imran 179
ترجمہ: اللہ یہ نہیں کر سکتا تھا کہ نا پاک کو پاک سے الگ کیے بغیر مسلمانوں کو اُسی طرح چھوڑ دے، جس طرح تم تھے، اور نہ یہ اللہ کا طریقہ ہے کہ تمہیں غیب پر مطلع کردے، بلکہ اللہ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتا ہے، منتخب کر لیتا ہے، اس لیے اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان رکھو اور اگر تم ایمان اور تقوی اختیار کرو گے تو تمہارے لیے بہت بڑا اجر ہے۔ (سورہ آل عمران ۱۷۹)
نبوت میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہی، صرف بشارت دینے والی باتیں رہ گئی ہیں۔ عرض کیا گیا: وہ بشارت دینے والی باتیں کیا ہیں؟ فرمایا: اچھا خواب۔
Bukhari, 6990.
Does the ayah of the Qur’an above contradict this Hadith since “mubashshirat” (بشارت دینے والی باتیں) are a form of ilm al-ghayb? I know what Ghamidi Sahab’s stance on this hadith is, but Mubashshirat is still a sort of ilm al-ghayb.
Sponsor Ask Ghamidi