Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Division Of Inheritance

  • Division Of Inheritance

    Posted by Zarrar Butt on November 20, 2023 at 3:19 am

    غامدی صاحب سے سوال ہے کہ النساء آیت 12 میں ‘جو تمہاری بیویوں نے چھوڑا’, ‘جو انہوں نے چھوڑا’، ‘جو تم نے چھوڑا’ آیا ہے ۔۔۔ اس کے برعکس آیت 11 میں ہر جگہ ‘ما ترک’ یعنی ‘بچا ہوا’ آیا ہے۔ کیا یہ فرق کافی نہیں یہ سمجھنے کے لیے کہ سب سے پہلے قرض، اور وصیت کے بعد میاں/بیوی کے چھوڑے ہوئے سے میاں/بیوی کو حصہ دیا جائے گا ۔۔ اس کے بعد ‘بچے ہوئے مال’ کو آیت 11 کے مطابق والدین اور اولاد کے درمیان بانٹ دیا جائے گا؟؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 3 days, 12 hours ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Division Of Inheritance

    Dr. Irfan Shahzad updated 3 days, 12 hours ago 2 Members · 3 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 28, 2023 at 12:05 am

    یہ لفظی استدلال مضبوط نہیں۔ دونوں جگہ فاعل موجود ہے۔ ٓآیت ۱۱ میں میت اور ۱۲ میں ازواج۔

    یہ الگ بات ہے کہ میت کے زوج (میاں یا بیوی) کا حصہ پہلے نکالا جائے گا اور بقیہ میں سے اولاد اور اگر اولاد نہ ہو تو والدین کا حصہ دیا جائے گا۔ کیونکہ وہ اصل وارث کی حیثیت رکھتے ہیں[۔

    • Zarrar Butt

      Member November 28, 2023 at 12:55 am

      ڈاکٹر صاحب دونوں آیات میں فاعل موجود ہے تو آیت ١٠ میں ما تركه کیوں نہیں ہے. کیا عربی میں ما ترک اور ما تركه میں فرق نہیں؟

      غامدی صاحب کے لیکچرز کے مطابق قرض اور وصیت کے بعد زوج اور والدین کو حصہ ملے گا اور باقی میں سے اولاد کو ملے گا.

      اگر ما ترک اور ما ترکہ میں فرق ہے تو کیا قرض اور وصیت کے بعد زوج کو حصہ دے کر باقی بچے ہوئے میں سے والدین اور اولاد کو حصہ نہیں ملنا چاہیے؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 29, 2023 at 3:45 am

    ایسا کوئی قاعدہ نہیں۔ ما ترک سے شاید آپ فعل مجہول مراد لے رہے ہیں۔ یہ فعل معورف ہے دونوں طرح کے مواقع پر۔ اس لیے ہر جگہ ایک ہی طرح سے دلالت ہوگی۔ ۔

You must be logged in to reply.
Login | Register