-
پیٹ کے بل لیٹنا
السلام علیکم ۔احادیث میں جو پیٹ کے بل لیٹنے سے منع کیا گیا ہے، اس حکم کی کیا حیثیت ہے؟
Sponsor Ask Ghamidi
In the last 1714 days, 7,799 registered users have posted 61,288 messages under 17,385 unique topics on Ask Ghamidi.
A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn
Forums › Forums › Islamic Sharia › پیٹ کے بل لیٹنا
السلام علیکم ۔احادیث میں جو پیٹ کے بل لیٹنے سے منع کیا گیا ہے، اس حکم کی کیا حیثیت ہے؟
حدیث کا حوالہ پیش کیجیے۔
حضرت یعیش بن طخفة الغفاری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ:
> “میرے والد بیان کرتے ہیں کہ میں مسجد میں پیٹ کے بل لیٹا ہوا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے اپنے پاؤں سے ٹھوکر ماری اور فرمایا: ’یہ ایسا لیٹنا ہے جو اللہ کو پسند نہیں۔‘”
(سنن ابی داود: 5040، مسند احمد: 16355، صحیح ابن حبان: 6131)
اس حدیث سے تو میں یہی سمجھ پا رہا ہوں کہ پیٹ کے بل لیٹنا حرام ہے جبکہ کوئی دوسرے حدیث میں بھی ایا ہوا ہے کہ ایک صحابی تھے جو پیٹ کے بل لیٹے ہوئے تھے جس کو غالبا درد تھا تو فرما رہے تھے کہ پیچھے سے ایک شخص نے مجھ پر اپنا پیر رکھا اور کہنے لگے کہ یہ اس طرح لیٹنا جہنمی کا لیٹنا ہے جب میں نے مڑ کر دیکھا تو نے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تھے ۔
Please see Discussion 47998
Version 1.0
by Muhammad Faisal Haroon
Code of Conduct
Terms of Use | Privacy Policy
Copyright © 2020 Al-Mawrid U.S.
All Rights Reserved.