Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy The Epistemology In Fiqh I.e. Ijma Holds The Primary Value

Tagged: 

  • The Epistemology In Fiqh I.e. Ijma Holds The Primary Value

    Posted by Shaharyar Sabeeh on January 2, 2024 at 2:48 pm

    Assalamualaikum!

    Ghamidi Saheb usually says that in the fiqhi riwayat, the Ijma holds the true base/ asl.

    I thought that in the fiqh, Quran, Sunnat/Hadith, Ijma and Qiyas hold as the 4 primary sources.

    So what does Ghamidi Saheb mean when he says that Fiqhi riwayat main asl ki haisiyat Ijma ko hasil hai?

    Dr. Irfan Shahzad replied 4 months ago 2 Members · 4 Replies
  • 4 Replies
  • The Epistemology In Fiqh I.e. Ijma Holds The Primary Value

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 2, 2024 at 9:45 pm

    قیاس اگر اجماع کے خلاف جا رہا ہوگا کہ اجماع کو لیا جائے گا۔ اسی طرح قرآن مجید یا سنت کا ایسا فہم جو اجماعی فہم کے خلاف ہو اس صورت میں بھی دلیل کو دیکھے بغیر اجماع کو لیا جائے گا۔ اس لحاظ سے روایتی فکر میں اصل حیثیت اجماع کو ہے۔

    • Shaharyar Sabeeh

      Member January 3, 2024 at 8:04 am

      مگر کسکا اجماع؟

      فقہی روایت کے علماء کے مابین بھی تو اختلافات ہیں۔

      اور آخر اجماع بھی تو کسی نا کسی دلیل کی بنیاد پر اجماع بنا ہوگا۔ اب وہ دلیل صحیح ہے یا غلط اسپر بحث ہوسکتی ہے ظاہر ہے۔

      امام ابو حنیفہ فقہ کے بہت بڑے امام ہیں۔ انہوں نے کسکے اجماع پر فتویٰ دئیے؟

      باقاعدہ فقہ مرتّب ہونے کے بعد آنے والے علماء اگر تقلیدی ذہن رکھتے ہیں تو پوری فقہی روایت کی اصل کو اجماع کیسے قرار دیا جاسکتا ہے؟

      زیادہ سے زیادہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ بعد میں آنے والے علماء فقہ کے ہاں اجماع کو اصل کی حیثیت حاصل ہوگئی۔

      بلکہ تاریخی حقیقت تو یہ ہے, جسے ہمنے غامدی صاحب ہی سے سیکھا ہے کہ فقہ حنفی میں اب اکثر آراء امام ابو حنیفہ کی ہیں ہی نہیں ۔

      براہ کرم میرے ان تین سوالوں کا جواب دیدیں۔

      !جزاک اللّہ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 3, 2024 at 10:15 pm

    صحابہ کا اجماع اصل حیثیت رکھتا ہے ان کے ہاں۔ اجماع کسی دلیل پر مبنی ہوتا ہے مگر یہاں دلیل نہیں دیکھی جاتی۔ دلیل کی حیثیت براے فہم ہے۔ اسی لیے دلیل کی غلطی بھی دکھا دی جائے تو اجماع کو نہیں چھوڑتے۔

    اس کے بعد ہر مکتب فقہ کے عالم کے لیے اس کے مکتب فقہ کے اکابر علما کا اجماع بھی حجت ہوتا ہے۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 3, 2024 at 10:27 pm

    جمہور کو راے کو بھی اجماع قرار دے دیا جاتا ہے یعنی اجماع اصل میں نہیں ہوتا بلکہ زیادہ تر راے کو اجماع کہ دیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ متاخرین میں جس راے کا شیوع زیادہ ہو جائے اسے بھی اجماع کہ دیا جاتا ہے یہ دیکھے بغیر کے متقدمین کے ہاں اس پر اجماع نہیں

You must be logged in to reply.
Login | Register