Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Sahih Ahadith About Imam Mehdi In Bukhari And Muslim

  • Sahih Ahadith About Imam Mehdi In Bukhari And Muslim

    Posted by Abu on January 4, 2024 at 7:31 am

    غامدی صاحب نے یہ بیان کیا ہے کہ امام مہدی کا ذکر صحیح بخاری و مسلم میں نہیں ہے، یہ درست ہے کہ نام کے ساتھ ذکر نہیں ہے لیکن انکے آنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے اور یہ روایات صحیحین میں موجود ہیں، مثلاً صحیح مسلم کی انٹرنیشنل نمبر 156

    پھر غامدی صاحب نے اس بات کا کیوں انکار کیا ہے کہ انکا ذکر ہی صحیحین میں موجود نہیں ہے ؟

    Umer replied 10 months, 2 weeks ago 4 Members · 6 Replies
  • 6 Replies
  • Sahih Ahadith About Imam Mehdi In Bukhari And Muslim

    Umer updated 10 months, 2 weeks ago 4 Members · 6 Replies
  • Umer

    Moderator January 4, 2024 at 8:32 am

    The provided reference is not correct. Kindly provide the correct reference.

  • Umer

    Moderator January 4, 2024 at 8:34 am

    All the Sahih and Hassan narrations on the concept of Imam Mehdi have been discussed by Ghamidi Sahab in his Response to 23 Questions series. Please refer to the following thread:

    Discussion 32764

  • Abu

    Member January 4, 2024 at 12:37 pm

    انٹرنیشنل نمبرنگ درست ہے، میں نیچے سنیپ شاٹ بھیج رہا ہوں اور اعتراض سیریز میں سن چکا ہوں، وہیں تو سرے سے انکار کیا گیا ہے کہ صحیحین میں یہ ہے ہی نہیں

    https://sunnah.com/muslim:156 ۔

    • اشهل صادق

      Member January 4, 2024 at 11:11 pm

      السلام علیکم

      جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، غامدی صاحب نے مسلم کی ایک روایت کا ذکر کیا تھا کہ اس میں پوری بات بیان ہوئی ہے۔ اور اس میں قدیم طرز لڑائی کا ذکر ہے۔ وہ زمانہ گزر گیا۔ اب جنگ اس طرح نہیں ہوتی۔ چنانچہ، یا تو اس کی تاویل کی جائے گی یا کہا جائے گا کہ یہ بات رسول اللہ سے غلط منسوب کی گئی ہے۔

      ان کا کچھ ایسا کہنا یاد آتا ہے۔ ہو سکتا ہے غلط یاد آرہا ہو۔ لیکن یاداشت کے مطابق انہوں نے مسلم کی روایت تفصیل سے بیان کی تھی۔ اگر مجھے کچھ غلط یاد آرہا ہے تو برائے مہربانی تصحیح کر دیجیے گا تاکہ میں بھی یاداشت کی اصلاح کر لوں۔ شکریہ۔ 😁

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar January 4, 2024 at 11:51 pm

      اس میں امیرکا ذکر ہے۔ امام مہدی کا نہیں۔ یعنی جو بھی اس وقت ان کا لیڈر ہوگا۔

  • Umer

    Moderator January 5, 2024 at 9:38 pm

    The numbering system used by Sunnah.com is not based on international numbering rather they are based on numbering system done by Fawad Abdul Baqi. Two different numberings are commonly used worldwide for Sahih Muslim and Fawad Abdul Baqi’s numbering system is more famous that is why Sunnah.com also uses that system. The screenshot shared above has attributed wrong numbers to different numbering systems.

    The inter. numbering of the said Hadith in Sahih Muslim is 395

    The numbering as per Abdul Baqi is 156

    Therefore, the provided reference was not correct. And this narration does not mention Imam Mehdi.

    __

    This specific narration has been covered by Ghamidi Sahab in his Hadith project on the topic regarding return of prophet Jesus in Signs of Qiyamah. For comments of Ghamidi Sahab specific to the narration mentioned in the question and other narrations on return of Prophet Jesus (sws), please refer to the following links:

    علامات قیامت (۶)

    AND also read Hadith Number 6 below and footnote 3 on that Hadith to establish link with the above article:

    علامات قیامت (۱) - HADITH NUMBER 6

    __

    For a detailed viewpoint of Ghamidi Sahab, please refer to the following videos in Response to 23 Questions Series on the topic of Return of Prophet Jesus (sws):

    Discussion 35124

    __

    Following would be the crux of his view as far as narrations on return of Prophet jesus are concerned and it applies to all such narrations. He writes:

    ایک اِس وجہ سے کہ نزول مسیح کا جو وقت آگے ایک روایت میں بیان ہوا ہے، وہ فتح قسطنطنیہ کے فوراً بعد تھا۔ یہ فتح ۱۴۵۳ء میں ہو چکی ہے۔ ہر صاحب علم اِس بات سے واقف ہے کہ اُس کے بعد اِس طرح کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔

    AND

    یہ اور اِس سے آگےنزول مسیح کی جو روایتیں نقل ہوئی ہیں، اُن کے بارے میں ہم پیچھے وضاحت کر چکے ہیں کہ قرآن کی تصریحات اِس نزول کو واقعے کی حیثیت سے قبول نہیں کرتیں۔ اِسی طرح وضاحت کر چکے ہیں کہ یہ اگر فی الواقع اِسی طرح ہونا ہے تو روایتوں میں اِس کا جو وقت بیان ہوا ہے، وہ فتح قسطنطنیہ کے فوراً بعد تھا، اور یہ فتح ۱۴۵۳ء میں ہو چکی ہے۔اِس کے بعد دو ہی صورتیں رہ جاتی ہیں:

    ایک یہ کہ لوگ انتظار ہی کرتے رہیں اور قیامت برپا ہو جائے۔ اِس صورت میں، ظاہر ہے کہ اِس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ اِن روایتوں کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف صحیح نہیں تھی۔ پھر یہ کہاں سے آئیں؟ اُس دن جس طرح دوسرے حقائق واضح ہوں گے، اِن کی حقیقت بھی واضح ہو جائے گی۔

    دوسرے یہ کہ قیامت سے پہلے اِن کا کوئی ایسا مصداق سامنے آجائے،جسے دیکھ کر لوگ پکار اُٹھیں کہ درحقیقت یہی معاملہ تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسرا کے رؤیا میں، جس طرح کہ مصنف ابن ابی شیبہ، رقم ۳۷۵۲۵ میں بیان ہوا ہے، خود سیدنا مسیح کی زبان سے بتایا گیا اور جس طرح بتایا گیا، اُس کی کوئی تعبیر کرنے کے بجاے آپ نے اُسی طرح بیان کردیا تھا۔

    Narration on conquest and victory of Constantinople:

    https://sunnah.com/muslim:2897

    Narration of Ibn-e-Abi Shayba (also reported in Ibn-e-Maja):

    https://sunnah.com/ibnmajah:4081

You must be logged in to reply.
Login | Register