Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy Mutawatir Qirats Of Quran

Tagged: 

  • Mutawatir Qirats Of Quran

    Posted by Muhammad Salah-ud-din on January 20, 2024 at 8:23 pm

    مختلف قرات کے بارے میں جو روایات آتی ہیں اور ان میں بعض قراتوں کو متواتر بھی کہتے ہیں کیا یہ قراتیں سنت متواتر ہیں

    Umer replied 3 months, 2 weeks ago 3 Members · 4 Replies
  • 4 Replies
  • Mutawatir Qirats Of Quran

    Umer updated 3 months, 2 weeks ago 3 Members · 4 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 22, 2024 at 1:06 am

    متواتر کا مطلب یہ ہے کسی بات پر ایک ہی وقت میں اتنے لوگ متفق ہوں کہ ان سب کا جھوٹ پر جمع ہونا محال ہو کہ وہ اپنے صدور کے وقت سے متواتر ہوں۔ یعنی بالفرض انھیں اگر رسول اللہ ﷺ نے پڑھا ہے تو اس وقت ہی سے سب لوگ اسے اختیار کیے ہوں۔ قرات عامہ کے سوا یہ دعوی کسی دوسری قرات کے لیے نہیں کیا جا سکتا۔

    بعد میں کوئی قرات بہت سے لوگوں سے اختیار کر لی ہو تو وہ متواتر نہیں ہو جاتی۔ حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی قرات کو بعد میں بھی اتنے لوگوں نے کبھی اختیار نہیں کیا کہ وہ متواتر کہلائے۔

  • Muhammad Salah-ud-din

    Member January 22, 2024 at 5:33 pm

    شکریہ ،اور جو روایات سبعہ احرف والی آتی ہیں خصوصا سیدنا عمر اور سیدنا حکیم بن ہشام والی روایت یہ روایات سند کے اعتبار سے کیا ہیں

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 22, 2024 at 11:09 pm

    ان کا مدار شہاب الدین زہری پر ہے۔

    غامدی صاحب اپنی کتاب میزان میں لکھتے ہیں:

    صحاح میں یہ (روایات) اصلاً ابن شہاب زہری کی وساطت سے آئی ہیں ۔ ائمۂ رجال اِنھیں تدلیس اورادراج کا مرتکب تو قرار دیتے ہی ہیں ، اِس کے ساتھ اگر اِن کے وہ خصائص بھی پیش نظر رہیں جو امام لیث بن سعد نے امام مالک کے نام اپنے ایک خط میں بیان فرمائے ہیں تو اِن کی کوئی روایت بھی اِس طرح کے اہم معاملات میں قابل قبول نہیں ہو سکتی۔ وہ لکھتے ہیں:

    وکان یکون من ابن شھاب اختلاف کثیر إذا لقیناہ ، و إذا کاتبہ بعضنا فربما کتب في الشيء الواحد علی فضل رأیہ وعلمہ بثلاثۃ أنواع ینقض بعضھا بعضًا، ولا یشعر بالذي مضی من رأیہ في ذلک الأمر. فھو الذي یدعوني إلی ترک ما أنکرت ترکي إیاہ.(تاریخ یحییٰ بن معین، الدوری ۴/ ۱۰۹)

    ’’اور ہم لوگ جب ابن شہاب سے ملتے تھے تو بہت سے تضادات سامنے آتے اور ہم میں سے کوئی جب اُن سے لکھ کر دریافت کرتا تو علم و عقل میں فضیلت کے باوجود ایک ہی چیز کے متعلق اُن کا جواب تین طرح کا ہوا کرتا تھا جن میں سے ہر ایک دوسرے کا نقیض ہوتا اور اُنھیں اِس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا تھا کہ وہ اِس سے پہلے اِس معاملے میں کیا کہہ چکے ہیں۔میں نے ایسی ہی چیزوں کی وجہ سے اُنھیں چھوڑا تھا ، جسے تم نے پسند نہیں کیا۔‘‘

  • Umer

    Moderator January 23, 2024 at 2:38 am

    Regarding variant readings of Quran, please also watch the detailed discussion in Response to 23 Questions Series on this topic:

    Discussion 71280

You must be logged in to reply.
Login | Register