Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Quran 33:40 – Tafseer From The Point Of View Of Tasawwuf

Tagged: , ,

  • Quran 33:40 – Tafseer From The Point Of View Of Tasawwuf

    Umer updated 1 month, 3 weeks ago 2 Members · 1 Reply
  • Umer

    Moderator March 8, 2024 at 11:03 pm

    You can refer to the following articles of Ghamidi Sahab on Tasawwuf for references. I am posting the relevant portion below:

    وہ بالصراحت کہتے ہیں کہ ختم نبوت کے معنی صرف یہ ہیں کہ منصب تشریع اب کسی شخص کو حاصل نہ ہو گا ۔ نبوت کا مقام اور اُس کے کمالات اُسی طرح باقی ہیں اور یہ اب بھی حاصل ہو سکتے ہیں۔ ’’فتوحات‘‘ ۳۰؂ میں ہے :

    فان النبوۃ التی انقطعت بوجود رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم انما ھی نبوۃ التشریع لا مقامھا، فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ولا یزید فی حکمہ شرعًا اٰخر. وھٰذا معنی قولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ان الرسالۃ والنبوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدیولا نبی: ای لا نبی بعدی یکون علی شرع مخالفاً لشرعی، بل اذا کان یکون تحت حکم شریعتی.(۳/۶)

    ’’چنانچہ جو نبوت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم ہوئی، وہ محض تشریعی نبوت ہے۔ نبوت کا مقام ابھی باقی ہے، اِس وجہ سے بات صرف یہ ہے کہ اب کوئی نئی شریعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو نہ منسوخ کرے گی اور نہ آپ کے قانون میں کسی نئے قانون کا اضافہ کرے گی ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد کہ نبوت و رسالت ختم ہو گئی ، اِس لیے میرے بعد اب کوئی رسول اور نبی نہ ہو گا، درحقیقت اِسی مدعا کا بیان ہے ۔ آپ کے اِس ارشاد کا مطلب یہی ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں ہو گا جس کی شریعت میری شریعت کے خلاف ہو ، بلکہ وہ جب ہو گا تو میری شریعت ہی کا پیرو ہو گا ۔ ‘‘

    شیخ احمد سر ہندی لکھتے ہیں :

    باید دانست کہ منصب نبوت ختم بر خاتم الرسل شدہ است علیہ و علی آلہ الصلوٰت و التسلیمات، اما از کمالات آں منصب بطریق تبعیت متابعان اور انصیب کامل است۔ (مکتوبات ۱، مکتوب ۲۶۰)

    ’’جاننا چاہیے کہ منصب نبوت ، بے شک خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم ہو گیا، لیکن اِس منصب کے کمالات آپ کے پیرووں کو آپ کے پیرو ہی کی حیثیت سے اب بھی پورے حاصل ہو سکتے ہیں ۔ ‘‘

    Sources:

    اسلام اور تصوف (۱)

    اسلام اور تصوف (۲)

You must be logged in to reply.
Login | Register