Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Giving Up Fasting Due To Extreme Urges

  • Giving Up Fasting Due To Extreme Urges

    Posted by Dr Firasat Khan on March 9, 2024 at 11:58 pm

    اگر ایک انسان کی شہوت اس کے کنٹرول میں نا ہو تو کیا وہ روزے کا فدیہ ادا کر کے روزہ رکھنے سے بری الذمہ ہو سکتا ہے اور روزہ توڑنے کے گناہ اور سزا سے اپنے آپ کو بچا لے؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 month, 3 weeks ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Giving Up Fasting Due To Extreme Urges

    Dr. Irfan Shahzad updated 1 month, 3 weeks ago 2 Members · 3 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 11, 2024 at 5:32 am

    روزہ اسی لیے کہ ضبط نفس کی تربیت ہو۔ اس پر اسے قابو پانا چاہیے۔ شہوت کا تقاضا رات میں پورا کر لے تاکہ دن کے وقت اسے مسئلہ نہ ہو۔

  • Dr Firasat Khan

    Member March 11, 2024 at 12:20 pm

    سلام

    آپ کے جواب کا شکریہ۔ مگر جن ممالک میں افطار اور سحری کے اوقات میں 3 گھنٹے کا فرق ہو وہاں یہ ہونا ناممکن ہے۔ افطار کے بعد مغرب کی نماز، 40 منٹ بعد نماز عشاء اور اسکے بعد 100 منٹ کی تراویح، جس کے 30 منٹ بعد سحری کا اختتام۔

    دنیا میں ایسے ممالک کی تعداد بہت ہے جہاں دن 20 سے21 گھنٹوں پر محیط ہے۔ اور اصل سوال ہی یہی ہے کہ اگر ایک شخص کو علم ہے کہ وہ اپنے آپ کو اس عمل سے نہیں روک سکتا جو جائز ہے مگر روزے کی حالت میں ناجائز ہو جاتا ہے، تو کیا بہتر نہیں کہ گناہ سے بچے اور فدیہ ادا کر دے؟

    امید ہے سوال واضح کر دیا ہے۔ عین نوازش

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 12, 2024 at 2:15 am

    تراویح فرض نہیں۔ روزہ فرض ہے۔ اس لیے رات کو اس کام کے لیے استعمال کریں اور دن کو روزہ رکھ لیجیے۔

    شہوت کی تسکین کے لیے تین گھنٹے بہت کافی ہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register