Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy لیلۃالقدر ایک یا دو ؟؟

  • لیلۃالقدر ایک یا دو ؟؟

    Posted by Aejaz Ahmed on April 5, 2024 at 4:10 pm

    اگر لیلتہ القدر طاق راتوں میں ہوتی ہے تو کیا دو لیلتہ القدر ہوتی ہیں؟؟ ایک ہماری ایک سعودیہ کی؟ مزید یہ کہ کیا فرشتوں کو دو بار آنا پڑتا یے؟؟


    اگر کسی طرح پوری دنیا میں ایک قمری کلینڈر بھی فالو ہو تو بھی دنیامیں کہیں دن ہوتا ہے تو کہیں رات۔ کیا سورہ القدر کی روشنی میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ فرشتے 24 گھنٹے اترتے رہتے ییں۔ پہلے جہاں رات ہو وہاں اور طلوع فجر کے وقت وہاں سے اس مقام پر چلے جاتے ہیں جہاں رات کا آغاز ہورہا ہو۔ یعنی فرشتے لیلۃالقدر میں پورے 24 گھنٹے اترتے رہتے ہیں۔ کیا ایسا ہی ہے ؟؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 2 weeks ago 3 Members · 12 Replies
  • 12 Replies
  • لیلۃالقدر ایک یا دو ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 6, 2024 at 4:45 am

    ایسا کرنا اللہ اور فرشتوں کے لیے کوئی مشکل چیز نہیں۔

    ایسا ہی ہونا چاہیے کہ کوئی اس کی برکتوں سے محروم نہ رہے۔

    https://www.youtube.com/watch?v=J2JLze9Sq50

  • Aejaz Ahmed

    Member April 6, 2024 at 5:13 am

    فرشتے تو ہر روز آسکتے ہیں مگر لیلۃالقدر یعنی وہ مبارک رات تو ایک ہی رات ہوگی نا۔ قرآن میں اور احادیث میں تو ایک ہی رات کا ذکر ہے نا۔

    تو سوال یہ ہے کہ وہ رات پاکستان والی رات ہوگی یا سعودیہ والی رات ؟؟ یعنی ہمارا لیلۃالقدر الگ ہوگا اور انکا لیلۃالقدر الگ ہوگا ؟؟ یہ بات بظاہر غیرعقلی محسوس ہوتی ہے۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 6, 2024 at 5:24 am

    نمازیں دن رات میں پانچ ہوتی ہیں، مگر ہر جگہ ان کا الگ وقت آتا ہے۔ جس کے ہاں وہ وقت آتا ہے وہ نماز پڑھ لیتا ہے۔ یہی معاملہ لیلۃ القدر کا ہے۔

  • Aejaz Ahmed

    Member April 6, 2024 at 6:05 am

    یعنی پورے کرہ ارض کے لئے ایک فکسڈ رات نہیں ہوتی ہے؟؟

    ہر خطے کی لیلۃالقدر الگ الگ ہوتی ہے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 6, 2024 at 10:39 pm

    جس خطے میں رات کا وقت ہوگا وہاں ہی یہ رات ہوگی۔

  • Aejaz Ahmed

    Member April 6, 2024 at 11:46 pm

    جی لیکن اکثر اوقات مثال کے طور پر سعودی میں یکم اپریل سے اور پاکستان میں 2 اپریل سے آخری عشرہ شروع ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں ایک نہیں بلکہ دو لیلۃالقدر ہو جائیگی۔ کیا ایسا ہے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 7, 2024 at 2:42 am

    جن پر رات کا وقت آئے گا ان کے لیے وہ رات شروع ہو جایے گی ایسے ہی جس جس علاقے میں سورج غروب ہوتا ہے وہاں مغرب کی نماز کا وقت آ جاتا ہے۔ بچاسوں جگہ یہ وقت ایک ایک کر کے آتا ہے۔ بچاسوں بار دنیا میں یہ پڑھی جاتی ہے۔

    ایسے ہی لیلة القدر کا معاملہ سمجھ لیجیے۔ چاہیں تو یوں کہ لیں کہ متعدد جگہوں پر یہ متعدد بار آتی ہے۔ اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔

  • Aejaz Ahmed

    Member April 7, 2024 at 3:55 am

    سر، زحمت معاف، یہ اس موضوع پر آخری سوال کر کر رہا ہوں۔

    ٹائم ڈیفرنس کے حوالے سے آپکی وضاحت سمجھ میں آگئی۔ یعنی فرشتے 24 گھنٹے اترتے رہیں گے۔ جہاں رات ہوگی وہاں پھر اسکے بعد جہاں دن سے رات ہو جائیگی وہاں، جیسے مثال کے طور پر پاکستان اور امریکہ

    میرا مطلب ٹائم ڈیفرنس نہیں تھا بلکہ مختلف دنوں کے حوالے سے تھا۔ جیسے ایک ہی خطے کے دو ممالک، سعودی عرب اور پاکستان میں اگر رمضان دو مختلف دنوں سے شروع ہو رہا ہے تب لیلۃالقدر کیسے آئے گی؟؟ یعنی آج بھی فرشتے اتریں گے اور کل بھی فرشتے اتریں گے۔ سورہ القدر میں تو ایک رات لیلۃالقدر کی بات کی گئی تو دو لیلۃالقدر کیسے ہوسکتی ہے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 7, 2024 at 4:03 am

    خدا کو رحمتیں دینی ہیں وہ دے گا۔ لوگ اس رات کی خاطر عبادت کر رہے ہیں تو خدا کی رحمت انھیں نوازے گی۔

    خدا کے لیے کیا مشکل ہے کہ فرشتے دو راتوں کے لیے مختلف خطوں میں بھیجتا رہے۔

  • Aejaz Ahmed

    Member April 7, 2024 at 4:22 am

    جزاک اللہ خیرا

  • Muhammad Ateeq

    Member April 8, 2024 at 3:17 am

    اللہ کیلئے تو کچھ بھی مشکل نہیں ہے لیکن سیاق وسباق میں اس کا ذکر ایک خاص خط عرض کے ساتھ خاص ہےاور ایسی رات قرآن کا نزول شروع ہوا ہے تو اس کو عام رات بنانے کا کون سا قرینہ ہے۔

    نیز اگر کوئی حکومت غلط تعبیر کی وجہ سے جان بوجھ کے ایک دن بعد رمضان شروع کرے تو پھر بھی اللہ ان لوگوں کے لئے الگ لیلتہ القدر کا اہتمام کرنے کا پابند ہوگا۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 15, 2024 at 4:46 am

    خدا کا اصول ہے کہ اعمال کا صلہ نیت کی درستی سے ملتا ہے۔ حکومت کی غلطی سے لیلۃ القدر کسی کی رہ گءی تو خدا کی رحمت اسے محروم نہیں کرے گی۔ یہی امید ہے خدا سے۔

    خدا کے ہاں ثواب کا معاملہ ایسا منطقی اور ریاضیاتی نہیں ہوتا۔

    اس رات صرف قرآن کا نزول نہیں ہوا۔ یہ رات قرآن کے مطابق فیصلوں کی رات ہے۔ فرشتوں کی آمد و رفت ہوتی ہے۔ اس لیے اس رات میں عبادت کی اچھی حالت میں ہونا مستحب ہے

You must be logged in to reply.
Login | Register