-
کرامات
I had a discussion with a fellow regarding کرامات, I presented the Hadees saying that “nothing is left of prophetism except Al-Mubashirat”, and I made the point that such things are only specific to the Prophets.
But my fellow based his point on the following Ayah:
القرآن
سورۃ نمبر 27 النمل
آیت نمبر 40
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قَالَ الَّذِىۡ عِنۡدَهٗ عِلۡمٌ مِّنَ الۡـكِتٰبِ اَنَا اٰتِيۡكَ بِهٖ قَبۡلَ اَنۡ يَّرۡتَدَّ اِلَيۡكَ طَرۡفُكَؕ فَلَمَّا رَاٰهُ مُسۡتَقِرًّا عِنۡدَهٗ قَالَ هٰذَا مِنۡ فَضۡلِ رَبِّىۡۖ لِيَبۡلُوَنِىۡٓ ءَاَشۡكُرُ اَمۡ اَكۡفُرُؕ وَمَنۡ شَكَرَ فَاِنَّمَا يَشۡكُرُ لِنَفۡسِهٖۚ وَمَنۡ كَفَرَ فَاِنَّ رَبِّىۡ غَنِىٌّ كَرِيۡمٌ ۞
ترجمہ:
جس کے پاس کتاب کا علم تھا اس نے کہا، میں اس کو آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے حاضر کردوں گا۔ پس اس نے اس کو اپنے سامنے موجود دیکھا تو اس نے کہا یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ میرا امتحان کرے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی نفع کے لئے شکر کرتا ہے اور جس نے ناشکری کی تو میرا رب بےنیاز و کریم ہے
He said it was a کرامت of that scholar which proves that it isn’t something specific to the Prophets only and so the Hadees in discussion doesn’t apply here.
Kindly elaborate it
Sponsor Ask Ghamidi